نیب نے شیخوپورہ میں مسلم لیگ (ن) کے کونسلر محمد خان کھرل کو گرفتار کر لیا
شیخوپورہ: نیب حکام نے میونسپل کمیٹی شیخوپورہ کے وارڈ نمبر 26 سے مسلم لیگ (ن) کے نومنتخب کونسلر رائے محمد خان کھرل کو سی سی بی فراڈ کیس میں گرفتار کر لیا ہے۔ رائے محمد خان پر ایک کروڑ 40 لاکھ روپے کی بوگس ادائیگی لینے کا الزام تھا جس کی انکوائری نیب گزشتہ 6 ماہ سے کر رہا تھا۔ نیب کے مطابق رائے محمد خان نے حق باہو سٹیزن کمیونٹی بورڈ کے نام سے سوسائٹی رجسٹرڈ کروائی تھی جس کے چیئرمین وہ خود تھے۔ ضلع کونسل سے سی سی بی فنڈ کی مد میں 2 سڑکوں کے منصوبے بنا کر ان پر کام کرنے کی بجائے خود ہی تمام عملہ کے دستخط کرکے بعدازاں ای ڈی او فنانس چودھری عبدالغفور سے دستخط کروانے کے بعد مذکورہ رقم نکلوا مبینہ طورپر خوردبرد کر لی۔ نیب حکام نے فراڈ کیس میں ای ڈی او فنانس چودھری عبدالغفور کو دو روز قبل فیصل آباد سے گرفتار کیا تھا۔ نجی ٹی وی کے مطابق نیب حکام کے مطابق حیدرآباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے دو اعلیٰ افسر گرفتار کر لئے گئے ہیں۔ گرفتار افسروں میں سیکرٹری حیدرآباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی منیر احمد اور ڈائریکٹر عبدالمالک کھتری شامل ہیں۔ نیب نے پاکستان سٹیل ملز کے سابق چیئرمین معین آفتاب شیخ اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کر دیا۔ ریفرنس میں پاکستان سٹیل کے سابق ڈائریکٹر کمرشل ثمین اصغر کو شریک ملزم بنایا گیا ہے۔ 2008-2009ءمیں بھارتی کمپنی سے ڈیڑھ لاکھ میٹرک ٹن کچا لوہا خریدنے کے بعد معاہدے سے پاکستان سٹیل کو 18 کروڑ 81 لاکھ روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ اسلام آباد سے نامہ نگار کے مطابق نیب نے دعویٰ کیا ہے کہ اندرونی احتسابی نظام پر سختی سے عملدآمد شروع کر دیا گیا ہے۔ چیئرمین آفس میں خصوصی سیل قائم کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نیب نے کسی افسر کے خلاف کوئی شخص ای میل‘ ٹیلیفون یا بذریعہ ڈاک شکایت بھجوا سکتا ہے۔ ملک بھر میں تمام نیب بیوروز کے افسروں کو سخت ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سفارتکاروں کے ساتھ ملاقا ت نہ کریں۔ غیرمتعلقہ افراد سے دور رہیں۔ دفتری معاملات اور معلومات کو دوسرے ڈیسک سے شیئر نہ کیا جائے۔ ہر صورت سیکریسی کو یقینی بنایا جائے۔ ذرائع کے مطابق نیب نے نیب کے جعلی افسران بن کر لوگوں کو لوٹنے والے دو افراد کو حال ہی میں گرفتار بھی کیا تھا جس کے نیب کے گریڈ 16 اور 18 کے افسران کیلئے یونیفارم لاگو کر دیا گیاہے۔ گرے رنگ کا یونیفارم ہوگا جس پر متعلقہ افسر کے نام کا بیج ہوگا۔ نیب نے سی ڈی اے کے اربوں روپے مالیت کے پلاٹ کی الاٹمنٹ کی تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ ہیڈ کوارٹر کو بھیج دی ہے۔ نیب راولپنڈی نے وفاقی دارالحکومت کے پوش سیکٹروں میں اربوں روپے کے پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں اختیارات سے تجاوز کرنے پر سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے دو بھائیوں اور سی ڈی اے کے 20 افسروں کے خلاف تحقیقات مکمل کیں۔ میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم کے ایک بھائی نے بیوہ خاتون سے پچاس کروڑ روپے مالیت کا پلاٹ ہتھایا۔ دوسرے بھائی نے سی ڈی اے افسروں پر دباﺅ ڈال کر اربوں روپے کے پلاٹ کی الاٹمنٹس حاصل کیں۔ نیب راولپنڈی نے سی ڈی اے کے 20 افسروں کو ذمہ دار ٹھہرایا اور اپنی ابتدائی رپورٹ چیئرمین نیب کو بھجوا دی۔