نوازشریف کی سوچ ’’میں نہیں تو جمہوریت بھی نہیں‘‘ بہت خطرناک ہے، آصف زرداری
لاہور: پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ میں نہیں تو جمہوری عمل بھی نہیں نوازشریف کی یہ سوچ بہت خطرناک ہے۔ لاہور میں میڈیا سے غیررسمی گفتگوکرتے ہوئے سابق صدر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ 2013 کے انتخابات میں آر اوز مینڈیٹ کو تسلیم نہ کرتا تو بڑا بحران پیدا ہوجاتا لیکن میں نے جمہوری عمل کو جاری رکھنے کے لئے ہمیشہ سیاسی قوتوں کو اکٹھا کرنے کی کوشش کی اور ان کے ساتھ کھڑا ہوا لیکن نوازشریف نے مجھے پریشانی اور مشکل میں دیکھ کر غیرسیاسی قوت کی خوشنودی حاصل کی اور جب میں نے نوازشریف کے بھائی کے انتقال پر اظہار تعزیت کے لئے ان کے پاس جانا چاہا تو انہوں نے انہی قوتوں کو خوش کرنے کے لئے مجھ سے ملنے سے انکار کردیا۔
آصف زرداری نے کہا کہ نوازشریف تو پرویز مشرف سے سمجھوتہ کرکے بیرون ملک چلے گئے جیل تو میں نے کاٹی، اگر میں بھی تھوڑی سے مسکراہٹ دے دیتا تو جنرل مشرف سے سب کچھ لے سکتا تھا۔ عدالت نے نوازشریف کے خلاف فیصلہ دے دیا ہے تو وہ اس فیصلے کو کیوں نہیں مانتے، میں نے بھی تو ایک وزیراعظم ہٹا کر دوسرے کو منصب سونپ دیا تھا، میں نہیں تو جمہوری عمل بھی نہیں نوازشریف کی یہ سوچ انتہائی خطرناک ہے، انہیں چاہئے کہ وہ جمہوری عمل کو چلنے دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اعتزاز احسن جو بولتے ہیں وہ میری آواز ہیں جب کہ رضاربانی آزاد دانشور اور سینیٹ کے چئیرمین ہیں۔