ملک میں مذہبی انتہاپسندی کی اصل وجہ سوشل میڈیا ہے، پنجاب کے صوبائی وزیر کی نئی منطق
لاہور: ورلڈ کونسل آف ریلیجنز پاکستان کے زیراہتمام لاہور میں بین المسالک ”وحدت برائے امن کانفرنس“ کا انعقاد کیا گیا، جس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے مسلک کو چھوڑیں نہ اور کسی دوسرے کے مسلک کو چھیڑیں نہ، تو اسی سے ہی تمام مسائل حل ہو سکتے ہیں اور میں گارنٹی دیتا ہوں کہ مذہبی مسائل فوراً حل ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اصل وجہ دہشتگردی ہے نہ کہ مذہبی فرقہ واریت۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ ملک میں مذہبی انتہا پسندی کی اصل وجہ سوشل میڈیا ہے جو موثر قانون نہ ہونے کی وجہ سے حکومت اور پُرامن شہریوں کیلے دردِ سر بنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا مذہب کی وجہ سے تشدد نہیں ہوتا، ہم امن کے نعرے چھوڑ کر اپنے ایمان پر یقین کرلیں تو سب ٹھیک ہو جائے گا۔ صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود نے کہا کہ مسلک کی بجائے اسلام کی بات کی جائے تو مسائل پیدا نہیں ہوتے۔ تمام مسالک کو جوڑنا حکومت کا فرض ہے جس کیلئے ہم دن رات کوشاں ہیں۔ ایک مخصوص پارٹی نے سوشل میڈیا پر جو طوفان بدتمیزی شروع کیا ہوا ہے اس کے نتائج ہمارے سامنے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ محرم الحرام کے دوران امن عامہ کو یقینی بنانا حکومت کیساتھ ساتھ علماء کرام کا بھی فرض ہے۔ انہوں نے کہا اس کیلئے صوبائی حکومت چند دنوں تک صوبائی سطح کی ایک کانفرنس منعقد کر رہی ہے جس میں صوبہ بھر کے علماءو مشائخ شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد کا منبر اصلاح کا حامی ہوتا ہے، ہمارے علماء کو چاہیے کہ وہ اس کا استعمال پرامن پاکستان کیلئے کریں، ملک احمد خان ترجمان حکومت پنجاب نے کہا کہ حکومت کی پہلی ترجیح ملک میں امن قائم کرنا ہے تاکہ پاکستان میں بسنے والے تمام طبقات اپنے آپ کو محفوظ تصور کریں اور اس کیساتھ خاص طور پر محرم کے دنوں میں امن و امان قائم رکھنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ اُنھوں نے مزید کہا کہ علماء کرام مسلکی اختلافات بھُلا کر پاکستان کی خاطر ایک ہو جائیں اور پاکستان کو پُرامن بنانے کیلئے حکومت کا ساتھ دیں۔ حافظ محمد نعمان حامد، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ورلڈ کونسل آف ریلیجنز پاکستان نے کہا کہ محرم الحرام کا مہینہ تمام مسلمانوں کیلئے، چاہے وہ کسی بھی مکتبہ فکر سے ہوں، بہت اہمیت کا حامل ہے، جس کی وجہ سے اس کا تقدس و احترام ہم سب کی ذمہ دا ری ہے اور ہم اس ذمہ داری کو نبھا کر ہی اس مقدس مہینہ میں امن و امان کی فضا قائم رکھ سکتے ہیں۔
کانفرنس سے مولانا عبدالرﺅف فاروقی، مولانا محمد یٰسین ظفر، سلمان غنی، سجاد میر، علامہ سید قاضی نیاز حسین نقوی نائب صدر وفاق المدارس الشیعہ پاکستان، علامہ سید ضیاءاللہ شاہ بخاری (صدر متحدہ جمعیت اِہلِحدیث پاکستان)، علامہ شفاعت رسول نوری، علامہ شبیر انجم، مولانا جمیل الرحمن اختر، مولانا عزیزالرحمن ثانی، پیر ولی اللہ شاہ بخاری، صدر علماء و مشائخ ونگ مسلم لیگ ن، مولانا جمیل الرحمن اختر (پاکستان شریعت کونسل)، مولانا محمد ندیم سرور معاویہ چیئرمین متحدہ امن فورم، مولانا عاصم مخدوم (مرکزی رہنما کل مسالک علماء بورڈ)، علامہ حسن ہمدانی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت المسلمین لاہور، مولانا اسلم ندیم نقشبندی، مولانا مسعود قاسم قاسمی، مہتمم جامعہ قاسم العلوم، پروفیسر عبدالوحید (بورے والا)، مولانا انعام الرحمٰن فاروقی، مفتی ریاض جمیل، شیخ الحدیث مولانا عبدالرزاق (فیصل آباد)، مولانا محمد طارق ندیم (عارف والا)، ڈاکٹر شاہدہ پروین، حافظ شعیب الرحمن قاسمی نے خطاب کیا۔ کانفرنس میں تمام مسلم مسالک دیوبندی، بریلوی، اہلِحدیث اور اہل تشیع علماءا ور زعماءکے علاوہ دیگر طبقہ ہائے فکر کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔