ملتان: پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ میں جہاں تھا وہیں کھڑا ہوں۔
ملتان میں سیشن کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مجھ پر ملتان میں من گھڑت 5 کیس درج کیے گئے، 9 مئی واقعات میں مجھ پر 13 دفعات لگائی گئیں، ایک بھی ثابت نہ کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ ملتان میں موجود ہی نہیں تھا، انتظامیہ میں کچھ تو خوف خدا ہونا چاہیے، اسلام آباد میں گرفتار ہوا، اڈیالہ جیل گیا اور مقدمات ملتان میں درج ہو گئے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ان جھوٹے مقدمات سے انتظامیہ کی ساکھ متاثر ہوئی ہے، عدالت نے میری ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی ہے، میرا ضمیر مطمئن ہے اور میرے ہاتھ صاف ہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ بطور وزیرِ خارجہ دنیا بھر میں پاکستانی اداروں کا دفاع کیا ہے، کسی توڑ پھوڑ میں شامل نہیں تھا اور نہ اس کے حق میں ہوں، 40 سالہ سیاست میں حب الوطنی کی سیاست کی۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا ہے کہ جسٹس حسن گل کا فیصلہ پڑھا تو دل مطمئن ہوا ایسے ججز موجود ہیں جو قانون کے مطابق میرٹ پر فیصلے کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جیل میں کوئی کیسے نقص امن پیدا کر سکتا ہے، جون میں جیل میں دوران قید نل کا پانی ملتا تھا، کہا گیا کہ بے گناہ پر ہاتھ نہیں ڈالا جائے گا تو بے گناہوں کو چھوڑ دیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کل آستانوں پر حاضریاں دوں گا پھول چڑھاوں گا، میری بیٹی وکلا سے ملی جیلوں کے چکر لگائے اور ڈٹ کر کھڑی رہی۔