بینظیر بھٹو قتل کیس؛ سزا یافتہ پولیس افسران کی ضمانتیں منظور
لاہور: عدالت نے سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو قتل کیس میں سزا یافتہ دو پولیس افسروں سعود عزیز اور خرم شہزاد کی ضمانتیں منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس طارق عباسی اور جسٹس حبیب اللہ عامر پر مشتمل پینل نے بے نظیر قتل کیس میں سزا پانے والے ڈی آئی جی سعود عزیز اور ایس پی خرم شہزاد کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔
دوران سماعت پیپلز پارٹی کے وکیل لطیف کھوسہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ انسداد دہشت گردی قانون کے تحت دہشت گردی مقدمات کے کسی بھی ملزم کو ضمانت نہیں دی جا سکتی جبکہ کیس میں نامزد ملزمان کی سزاؤں میں اضافے کی اپیل بھی عدالت میں زیر التواء ہے۔ دوسری جانب ملزمان کے وکیل نذیر عظیم تارڑ نے موقف اختیار کیا کہ دونوں پولیس افسران بے گناہ ہیں، انہیں سزا نہیں دی جا سکتی اس لئے ان کی ضمانتیں منظور کی جائیں۔
فریقین کے دلائل سننے کے بعد کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے دونوں پولیس افسران کی ضمانتیں 2، 2 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض قبول کر کے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ عدالت نے بے نظیر قتل کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دیا تھا جب کہ کیس میں ملوث 2 پولیس افسران کو 17، 17 برس قید کی سزا سنائی تھی تاہم کیس میں ملوث دیگر 5 ملزمان کو بری کر دیا گیا تھا جس کے خلاف پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری نے درخواست دائر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے علاوہ وفاقی حکومت بھی بے نظیر بھٹو قتل کیس کے عدالتی فیصلے کو چیلنج کر چکی ہے۔