عدلیہ کا کردار غیر واضح ہے، فوج معاملات اپنے ہاتھوں میں لینے کے درپے ہے، مخدوم جاوید ہاشمی
پنجاب: سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ 12 اکتوبر پاکستان کی سیاسی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، جب ایک منتخب حکومت کا تختہ الٹ کر آئین معطل کر دیا گیا۔ پرویز مشرف نے عنان حکومت سنبھال کر ملک بھر میں مارشل لاء نافذ کر دیا، اسی مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر نے ملک کی سرزمین اور ہوائی اڈے اغیار کے حوالے کردیئے۔ جن سے ڈورن اُڑ کر پاکستانیوں پر ہی حملوں کے بعد ان ائیرپورٹس پر اتر جاتے تھے، امریکہ کو دیئے گئے ان ہوائی اڈوں تک پاکستانیوں سمیت افواج پاکستان سمیت کورکمانڈر تک کی رسائی نہیں تھی، یہ تمام فیصلے اکیلے پرویز مشرف کے تھے جس نے آئین پاکستان کے پڑخچے اڑا کر رکھ دیئے تھے، ہمارے باوقار قومی اداروں کی توہین کی گئی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان پریس کلب میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ ضیاء الحق کے مارشل لاء کی بھی قطعی گنجائش نہیں تھی، انہوں نے ملک کو برادریوں میں تقسیم کرنے سمیت کلاشنکوف، ہیروئن اور ہتھوڑا گروپ تحفے میں دیئے، ایوب خان کے مارشل لاء نے بنگلادیش کی بنیاد رکھی، اب پچھلے دس سالوں میں سیاسی نظام اور جماعتوں کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے کہ سیاستدان کرپٹ ہیں، لیکن میں واضح کر دوں کہ آج حالات 12 اکتوبر سے کہیں زیادہ خراب ہیں ہماری سیاسی قیادت اور سٹییبلشمنٹ کے درمیان واضح خلیج موجود ہے، جبکہ عدلیہ کا کردار بھی کچھ واضح نہیں ہے، بلکہ سٹیبلشمنٹ کی ہمنوا نظر آرہی ہے۔ اس صورتحال میں سیاسی جماعتوں کو بالغ نظری کا مظاہرہ کرتے ہوئے مل بیٹھنے کی کوشش کرنی چاہیئے۔
مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ کپٹین (ر) صفدر نے پارلیمنٹ کے فلور پر جو تقریر کی ہے وہ کسی لحاظ سے بھی قابل ستائش نہیں، انہیں پاک فوج کا احترام کرنا چاہیئے، پاکستان ایک اور 12 اکتوبر کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ ملک میں بلاتفریق احتساب ہونا چاہیے، نواز شریف اور اس کے بچوں کو بھی احتساب کا سامنا کرنا چاہیے، تاہم پاک فوج کو بھی ملک کے دفاع تک اپنی صلاحتیں محدود رکھنی چاہیں، جبکہ فوج تمام معاملات کو اپنے ہاتھوں میں لینے کے درپے ہے، اس سے ان کی دفاعی صلاحیتیں کمزور پڑ سکتی ہیں، انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کی تمام چیزیں خطرات میں گھری ہیں، صرف ایک قوت ہے وہ ہماری فوج ہے جو بار ہا مارشل لاء لگا کر متنازعہ ہوتی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ صرف پاکستان نہیں بلکہ پورے خطے میں خوشحالی لائے گا، جو آج مخالفت کر رہے ہیں کل وہ بھی اس منصوبے سے مستفید ہونگے، مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ نواز شریف سے کہا تھا کہ سیاست اور بزنس ایک ساتھ نہیں چلتے آپ خود کو بزنس سے الگ کرلیں، لیکن بد قسمتی سے ہمارے سیاستدان کسی کی کب سنتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت تمام سیاسی جماعتیں انتشار کا شکار ہیں، ہر جماعت میں دو دو جماعتیں بنی ہوئی ہیں، انہیں اپنی کمزوریوں پر قابو پانا ہوگا۔