ایف آئی اے لاہور نے بلیو وہیل کھیلنے والے تین دوست حراست میں لے لئے
لاہور: امریکی ایف بی آئی کی شکایت اور نشاندہی پر ایف آئی اے لاہور نے تین نوجوانوں کو بلیو وہیل گیم کھیلنے کے الزام میں حراست میں لے لیا۔ جوہر ٹاؤن کے حسنین کو دوستوں سلیمان سہزاد اور حمزہ نے ہاتھ پاؤں باندھ کر گاڑی میں بند کرنے کی ویڈیو انٹر نیٹ پر اپ لوڈ کی تھی جو وائرل ہو گئی اور امریکی ایف بی آر تک پہنچ گئی جس پر ایف آئی اے کو نشاندہی کی گئی۔ خونیں کھیل کے مبینہ کھلاڑیوں کوایف آئی اے نےکئی گھنٹے تک پوچھ گچھ کے بعد گھر جانے کی اجازت دے دی۔ ایف آئی اے کی پوچھ گچھ کے دوران بلیو وہیل کے مبینہ کھلاڑی سلیمان شہزاد نے گیم سے لاتعلقی ظاہر کردی۔ ہاتھ پاؤں باندھ کر ڈگی میں بند کیے جانے والے حسنین نامی نوجوان کا کہنا تھا کہ انہوں نے محض مذاق کیا، لیکن ویڈیو انٹرنیٹ پر ڈالنا غلطی تھی۔ زیرِ حراست نوجوان حمزہ نے بتایا کہ دوستوں نے آپس میں ایک دوسرے کو بہادری ثابت کرنے کا چیلنج کیا تھا۔ واقعے کی ویڈیو سلیمان نے اپنی والدہ نوشین شہزاد کے موبائل سے اپ لوڈ کی۔ نوشین نے ایف آئی اے کویقین دلایا کہ وہ بچوں کوآئندہ ایسا نہیں کرنے دیں گی۔ ایف آئی اے ٹیم کی قیادت کرنے والے ڈپٹی ڈائریکٹر شاہد حسین نے کہا کہ امریکن ایف بی آئی نے مین سرور پر ویڈیو دیکھ کر انٹرپول کے ذریعے ایف آئی اے کو واقعے سے مطلع کیا ۔ تینوں نوجوانوں اور سلیمان کی والدہ کو ابتدائی تفتیش کے بعد گھر جانے کی اجازت دے دی ۔ تاہم موبائل فون مزید تحقیقات کے لیے ایف آئی اے حکام نے اپنے پاس رکھ لیے ہیں۔