زائرین کو تفتان بارڈر اور کوئٹہ میں تنگ کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے، علامہ عارف واحدی
راولپنڈی: شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے کوئٹہ اور تفتان بارڈر پر ہزاروں زائرین کی آمدورفت معطل کئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے جان بوجھ کر ایک منصوبہ بندی کے تحت زائرین کو آمدورفت کی سفری سہولیات میں رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں تاکہ زائرین کو کربلا جانے سے روکا جائے۔ شیعہ علما کونسل پنجاب کے سیکرٹری اطلاعات پروفیسر ذوالفقار حیدر سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ عارف واحدی کا کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت تسلسل کیساتھ زائرین کو تنگ کرنے کے منفی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، جسے برداشت نہیں کیا جائے گا، سفری دستاویزات رکھنے والے زائرین کو ایران داخلے سے روکنا، عملی طور پر قید کر دینا اور زیارات سے واپس آنے والوں کو کوئٹہ جانے سے روکنا قابل مذمت فعل ہے۔ ان کا کہنا تھا کئی کئی روز زائرین کو کوئٹہ اور تفتان بارڈر پر سکیورٹی کے نام پر روکا جاتا ہے، بار بار توجہ مبذول کرانے کے باوجود زائرین کے مسئلہ پر کوئی سنجیدہ اقدام نہیں اٹھایا جا رہا، ہر چند روز بعد ہزاروں زائرین کو کسی نہ کسی بہانے سے روک لیا جاتا ہے، تفتان میں ٹھہرنے کی جگہ ہے نہ اشیائے ضروریہ و علاج و معالجے کی سہولیات میسر ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ایران اور عراق جانیوالے زائرین کیلئے کوئٹہ تفتان کا زمینی راستہ سب سے موزوں راستہ ہے لیکن عوام کو ایک منصوبہ بندی کے تحت پریشان کیا جاتا ہے، تفتان میں قائم پاکستان ہاﺅس میں کم افراد کی رہائش کی گنجائش ہے لیکن وہاں 3 ہزار اور بعض اوقات اس سے بھی زیادہ افراد کو بھیڑ بکریاں سمجھ کر کئی روز تک محصور کر دیا جاتا ہے، جس سے ایک جانب سکیورٹی کی صورتحال درپیش ہوتی ہے تو دوسری جانب اشیائے ضروریہ کی سہولیات بھی نہ ہونے کے برابر ہوتی ہیں، موسم کی سختی کی وجہ سے طرح طرح کی بیماریاں بھی جنم لیتی ہیں، ہم بارہا اس جانب توجہ مبذول کرا چکے ہیں اور اوپر سے نیچے تک ہر سطح پر رابطے کئے ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہو رہی، یہ مسئلہ دن بدن زور پکڑتا جا رہا ہے، عوام کی مشکلات میں کمی کی بجائے مزید اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ زائرین کی توہین ناقابل برداشت ہے، حکومت سنجیدہ اقدامات اٹھائے، ہمیں اس سلسلے میں لائحہ عمل دینے پر مجبور نہ کیا جائے، جو لوگ نجف اشرف، کربلا معلی اور مشہد مقدس جانے کیلئے کوئٹہ اور آنیوالے بارڈر پر روکے گئے ہیں، انہیں فی الفور اپنی منزل کی طرف آمدورفت کی اجازت دی جائے اور کانوائے تشکیل دیئے جائیں۔