کارروان ختم نبوت لاہور سے اسلام آباد کیلئے روانہ، جی ٹی روڈ پر شاندار استقبال
لاہور: تحریک لبیک یارسول اللہ(ص) کے زیراہتمام تحفظ ختم نبوت کے سلسلہ میں مطالبات کی منظوری کیلئے لاہور سے اسلام آباد تک کاروان ختم نبوت کے نام سے ہونیوالے لانگ مارچ کا آغاز حضرت داتا گنج بخش علی ہجویریؒ سے کیا گیا۔ کاروان سیکڑوں لوگوں کی شرکت کی وجہ سے 2 بجے تک شاہدرہ پہنچ سکا۔ اس کے بعد پیدل چلنے والوں کو گاڑیوں پہ بٹھا دیا گیا، فیروزوالا، مریدکے، کامونکی، گوجرانوالہ اور گجرات میں کارکنوں نے کارواں کا استقبال کیا اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔ کاروان رات گئے تک جہلم پہنچ سکا۔ کاروان ختم نبوت کی قیادتْ تحریک لبیک یارسول اللہ(ص) کے مرکزی سربراہ ڈاکٹر اشرف آصف جلالی اور دیگر قائدین نے کی۔ داتا دربار سے کاروان کے آغاز کے موقع پر ڈاکٹر اشرف آصف جلالی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاجدار ختم نبوت (ص) کی ختم نبوت کے متوالے تحفظ ختم نبوت کیلئے میدان میں نکل آئے ہیں، ہم تخت شاہی کے نہیں، تاج و تخت ختم نبوت کے وفادار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قادیانی ہمارے رسول (ص) کی نبوت کے غدار ہیں، اس لئے ہمیں قادیانیوں کا کوئی وفادار قبول نہیں، پارلیمنٹ میں انتخابی اصلاحات بل کی شکل میں کی جانیوالی غلطیوں کے بارے میں راجہ ظفر الحق کی قیادت میں بنائی جانیوالی کمیٹی نے یہ فیصلہ دیا ہے کہ یہ غلطیاں کوئی بھول نہیں تھیں بلکہ ختم نبوت کیخلاف ایک سازش تھی، ہمارا یہ مطالبہ ہے کہ حکومت ختم نبوت کیخلاف سازش کرنے والے ان عناصر کو بے نقاب کرے اور ان پر مقدمہ چلائے۔ انہوں نے کہا کہ رانا ثناء نے قادیانیوں کے مسلمان ہونے کی دلیلیں بیان کرکے آئین پاکستان سے بغاوت کی ہے، چنانچہ حکومت اسے برطرف کرکے اس پر آئین سے بغاوت کا مقدمہ چلائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسلام آباد پہنچ کر چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کریں گے، اگر حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے تو ہم دھرنا دیں گے۔ کاروان میں علامہ عبدالرشید اویسی، مولانا شاداب رضا قادری، مفتی محمد عبدالعلیم جلالی، پیر اقبال ہمدمی، صاحبزادہ امین اللہ نبیل، صاحبزادہ سردار احمد رضا فاروقی، ڈاکٹر محمد عبدالروف اور مولانا محمد راشد رضوی و دیگر نے شرکت کی۔