جہاں سے مرضی نکالو، ناصر شیرازی کو بازیاب کروا کر 6 نومبر کو پیش کرو، لاہور ہائیکورٹ کا پولیس کو حکم
لاہور: صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کی نااہلی کیلئے عدالت عالیہ سے رجوع کرنیوالے ڈپٹی سیکرٹری مجلس وحدت مسلمین ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ کے اغوا کا معاملہ، لاہور ہائیکورٹ نے سی سی پی او لاہور امین وینس کو ناصر شیرازی کو بازیاب کرکے 6 نومبر تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ جسٹس سردار احمد نعیم نے علی عباس کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے فدا حسین ایڈووکیٹ نے وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف، آئی جی پنجاب عارف نواز، سی سی پی او لاہور امین وینس اور صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ناصر شیرازی نے رانا ثناء اللہ کی نااہلی کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا تھا، یکم نومبر کو رات 9 بجے اپنے اہلخانہ کے ہمراہ مارکیٹ جا رہے تھے کہ انہیں واپڈا ٹاون کے قریب 4 نامعلوم مسلح افراد نے روکا اور زبردستی گن پوانٹ پر اغوا کر لیا۔ خدشہ ہے کہ وزیراعلٰی اور رانا ثناء اللہ کے ایماء پر ناصر عباس شیرازی کو اغواء کیا گیا ہے۔ ناصر شیرازی کی بازیابی اور ملزمان کیخلاف کارروائی کیلئے تھانہ ستوکتلہ میں مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی ہے۔ پولیس کارروائی نہیں کر رہی۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ ناصر عباس شیرازی کو بازیاب کرانے اور اغوا میں ملوث ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے سی سی پی او لاہور کو حکم دیا کہ ناصر شیرازی کو ہر صورت میں بازیاب کروا کر 6 نومبر بروز پیر ہائیکورٹ میں پیش کیا جائے۔