وفاقی وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ تجارت کے حوالے سے قوانین کو مدنظر رکھیں گے۔
سماء سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ایران کی صورتحال پر پارلیمان کواعتماد میں لیں گے، اس حوالے سے چھپانے کی کوئی بات نہیں ہے، اگر کشیدگی ختم نہ ہوتی تو ایرانی صدر پاکستان کیوں آتے؟۔
اپوزیشن نے وزیر خارجہ سے ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد کی صورتحال پر بریفنگ کا مطالبہ کیا تھا۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پیر کو سینیٹ اجلاس ہے، پارلیمان اور اپوزیشن کو اس معاملے پر اعتماد میں لیں گے۔
اس سوال پر کہ پاک ایران گیس پائپ لائن کا ایرانی صدر کے دورے کے مشترکہ اعلامیہ میں ذکر نہیں تھا ، وزیر خارجہ نے جواب دیا کہ جو بات قومی مفاد میں ہوئی وہ ہوگی، مشترکہ اعلامیے میں کشمیر اور اسرائیل کا ذکر تو تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے ساتھ تجارت کے حوالے سے قوانین کو مدنظر رکھیں گے اور اپنے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔