مزارات کو نشانہ بنانے والے دہشتگردوں کی سرعام پھانسی کا مطالبہ شدت اختیار کرگیا
لاہور: پاکستان فلاح پارٹی کے تحت لاہور میں منعقدہ 40 دینی وسیاسی جماعتوں جمعیت علما پاکستان (نورانی)، سنی اتحاد کونسل، نظامِ مصطفی(ص) پارٹی، سنی نیشنل پارٹی، مصطفائی تحریک، انجمن طلباء اسلام، المصطفے ویلفیئر سوسائٹی، سنی تحریک، تحفظ ناموس رسالت محاذ، پاکستان رضاء کار کونسل، جمعیت اتحاد اہلسنت، روشن پاکستان لیگ، عوامی احتساب پارٹی، تنظیم السعید، جماعت اہلسنت، سنی موومنٹ پاکستان، آل پاکستان مزارات کونسل و دیگر تنظیموں کے قائدین نے مشترکہ اعلامیہ میں کہا کہ داتا علی ہجویری ؒ و دیگر اولیاء کرام کی خدمات کو نصاب کا حصہ بنایا جائے، داتا دربار، لال شہباز قلندر سمیت تمام مزارات پر دہشتگردی کرنیوالے ملزمان گرفتار کرکے انہیں سرعام پھانسیاں دی جائیں اور پاکستان بھر کے مزارات کو فول پروف سکیورٹی فراہم کی جائے، بادشاہی مسجد سے چوری شدہ نعلین پاک ﷺ برآمد کی جائے، تاکہ پاکستان اور دنیا بھر میں اولیاء کرام کے ماننے والے سُکھ کا سانس لے سکیں۔
پاکستان فلاح پارٹی کے مرکزی صدر قاضی عتیق الرحمن نے کہا کہ اولیاء کرام نے برصغیر اور پوری دنیا میں امن، اخوت اور بھائی چارے کا آفاقی پیغام دیا، روزانہ لاکھوں شہری مزارات پر غریب عوام کی خدمت کرتے ہیں، مگر دوسری جانب ان درباروں سے پیسے اکٹھے کرنیوالی حکومتیں لوٹ مار کے سوا کچھ نہیں کر رہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ مزارات کی فول پروف سکیورٹی کو یقینی بنائے اور اولیاء کرام کی خدمات کے اعتراف میں ان کے مضامین کو نصاب کا حصہ بنایا جائے۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل امانت علی زیب، سنیئر نائب صدر پنجاب حافظ زاہد رازی، ڈپٹی سیکرٹری پنجاب و امیدوار این اے 120 عطاء محمد قصوری و دیگر بھی موجود تھے۔ اجلاس کے بعد نئے سیاسی اتحاد "نظامِ مصطفی(ص) متحدہ محاذ” کے قیام کا خیر مقدم کیا گیا اور ختم نبوت (ص) کے قانون میں بددیانتی کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔