جب بھی ملکی معیشت آگے بڑھتی ہے تو کوئی نہ کوئی فسادی یا انقلابی آ جاتا ہے : جاوید لطیف
کے پی ہاؤس میں اسلحہ سمیت دہشت گرد افغانی دیکھے گئے
لاہور: ہم نے کبھی اپنے احتجاج میں بھارتی وزیر خارجہ، امریکا، اسرائیل اور آج کے لوگوں کی طرز پر آئی ایم ایف کو خط نہیں لکھے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے لیگی رہنما جاوید لطیف نے کہا کہ بدقسمتی ہے نہ پالیسی ساز اور نہ ملکی سلامتی کے ادارے اس پر بول رہے ہیں، ملک میں سلامتی سے کھیلے جانے والا کھیل کس انجام تک پہنچایا جا رہا ہے۔
جاوید لطیف نے کہا کہ شنگھائی تنظیم پر منظم طریقے سے کھیل کھیلا جا رہا ہے، ہم نے کبھی اپنے احتجاج میں بھارتی وزیر خارجہ، امریکا، اسرائیل اور آج کے لوگوں کی طرز پر آئی ایم ایف کو خط نہیں لکھے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں بتایا جائے علی امین گنڈا پور کو کے پی تک کیسے لایا گیا، آٹھ ماہ میں اربوں روپے کے پی کا پیسہ دہشت گردی پر خرچ کر دیا گیا، کے پی ہاؤس میں اسلحہ سمیت دہشت گرد افغانی دیکھے گئے، ایجنسیاں یا ادارے نہیں بول رہے لیکن ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ پاکستانی قوم کو گنڈا پور کی واپسی کا ڈرامہ بتانا ہوگا۔
جاوید لطیف نے سوال اٹھایا کہ کون ہے جو بانی پی ٹی آئی کو بچا رہا ہے، آٹھ ماہ ہوگئے ہیں لیکن وہی روش اور وہی طریقہ کار علی امین گنڈا پور نے شروع کیا ہے۔ بلوچستان میں ٹی ٹی پی جو کر رہی کیا وہ کے پی حکومت ہی کر رہی ہے، بلوائی کہتے جو بانی کہے گا تو وہی کریں اور اگر بات کرنی ہے تو اس سے کریں۔
انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان خان کی طرح علی امین گنڈا پور کو بچانے والے طاقتور ہیں اور چھڑوانے کےلیے دباؤ ڈالا جا رہا تو قوم کو بتا دیں۔ پی ٹی آئی کے لیے اداروں کا رویہ کچھ اور عام جماعتوں کے لیے کچھ ہے۔