وزیرخزانہ محمد اورنگزیب سے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے ملاقات کی۔ وزیر خزانہ نے امریکی سفیر کو جاری معاشی اصلاحات سے آگاہ کرتے ہوئے سرکاری اداروں میں سمیت ٹیکس اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات جاری رکھنے کا عزم دہرا دیا۔
امریکی سفیر سے ملاقات کے دوران وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت ٹیکس ٹو جی ڈی پی تیرہ اعشاریہ پانچ فیصد تک لے جانے کے لیے پرعزم ہے۔ لیکجز پر قابو پا کر کم ٹیکس دینے والے شعبوں کو نیٹ میں لایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایف بی آر ٹرانسفارمیشن پلان کی منظوری دے دی ہے۔ ایف بی آر کے آئی ٹی شعبے میں ماہرین کو بھی شامل کیا جائے گا۔ وزیرخزانہ نے کہا کہ ملک کے میکرو اکنامک شعبے میں اصلاحات کا کام جاری رہے ہے۔ پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلی کے بڑے چیلنج کا بھی سامنا ہے۔
وزیر خزانہ نے ماحولیاتی تبدیلی اور بچوں کی نشوونما کے چیلنجوں کی نشاندہی کی۔ کہا یہ مسائل پاکستان میں عدم مساوات کو بڑھا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ماحولیاتی مزاحمت کے لیے موافق اصلاحات کے لیے پرعزم ہے۔ غذائی قلت کے خاتمے کے لیے شراکت داروں کی معاونت کے منتظر ہیں۔
امریکی سفیر نے معاشی استحکام کے لیے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی۔ ڈونلڈ بلوم کا کہنا تھا کہ تیکس اور توانائی کے شعبوں میں مشکل اور جرات مندانہ اصلاحات قابل ستائش ہیں۔
وزارت خزانہ کے مطابق ڈونلڈ بلوم نے پاکستان کے ساتھ تکنیکی اور ترقیاتی اقدامات میں دو طرفہ تعاون اور امریکی سرمایہ کاری مزید بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔