پنجاب

پاکستان اقلیتوں کیلئے سب سے زیادہ سازگار ملک، بھارت کا نامناسب رویہ

بھارت نے حضرت خواجہ معین الدین چشتی کے عرس کے موقع پر پاکستانی زائرین کیلئے ویزوں کی تعداد میں غیرمعمولی کمی کردی ہے، مقررہ 500 زائرین کے کوٹے کے مقابلے میں صرف 100 پاکستانی زائرین کو ویزے جاری کئے گئے۔

بھارت کے اس اقدام نے ناصرف 1974ء کے پاک-بھارت پروٹوکول کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ سینکڑوں عقیدت مندوں کو روحانی تقریب میں شرکت سے محروم کردیا ہے۔

اس کے برعکس، پاکستان مذہبی اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ میں پیش پیش ہے، کرتارپور راہداری کے ذریعے ہزاروں بھارتی سکھ زائرین کو بغیر ویزا گردوارہ کرتارپور صاحب کی زیارت کی سہولت فراہم کی جارہی ہے، اسی طرح شاہدانی دربار سندھ میں سنت شادا رام صاحب کی 316ویں سالگرہ کے موقع پر 84 ہندو زائرین کو خصوصی سہولیات فراہم کی گئیں۔

بین الاقوامی برادری نے بھارت کے اس رویے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ بھارت کا یہ اقدام مذہبی آزادی کے اصولوں کے منافی ہے۔ دوسری جانب، پاکستان کی جانب سے مذہبی اقلیتوں کی سہولت کاری نے ملک کی عالمی ساکھ کو مضبوط کیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ محض ویزوں کا نہیں بلکہ دو ملکوں کے درمیان عوام سے عوام کے رابطے کو متاثر کرنیوالا ایک اہم موضوع ہے۔ بھارت کا یہ رویہ دونوں ملکوں کے درمیان ثقافتی اور مذہبی روابط کو نقصان پہنچارہا ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close