نواز خاندان کا کالا دھن منظر عام پر آگیا
ماہنامہیپرز کی طرف سے کالادھن چھپانے کے لیے موجود لاکھوں کمپنیوں کابھانڈا پھوڑے جانے کے بعد سیاسی طورپر ہلچل مچ گئی اور پاکستان کے دوبڑے خاندان بھی اسی فہرست میں آگئے ہیں اور اب شریف خاندان سے متعلق مزید تفصیلات سامنے آگئی ہیں ۔
رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کے تین بچے مریم نواز، حسن اور حسین نواز کئی کمپنیوں کے مالکان تھے یا بھی اُنہیں یہ اختیارتھا کہ رقم کالین دین کرسکتے تھے ۔ مریم صفدر1993ءاور94میں بنائی جانیوالی برطانیہ میں موجود نیلسن انٹرپرائزز لمیٹڈ اور نیسکول لمیٹڈ کی مالکن تھیں جبکہ وزیراعظم نوازشریف کے پہلے دورحکومت کا اختتام بھی 1993ءمیں ہی ہواتھا۔
یہ کمپنیاں برطانیہ میں موجود پراپرٹی کی مالک ہیں جوان کمپنیوں کے مالکان کے خاندان کے لیے استعمال ہوتی ہیں ، جون 2007ءمیں حسین اور مریم نواز شریف کی طرف سے ایک دستاویزات پر دستخط کیے جوکہ نیسکول ، نیلسن اور ایک او رکمپنی کیلئے 13.8ملین ڈالر کے جنیوامیں موجود ڈوئچے بینک سے قرض کے حصول اور برطانوی پراپرٹی کا حصہ تھا۔
جولائی 2014 ءمیں دونوں کمپنیاں ایک ایک اور ایجنٹ کو ٹرانسفر کردی گئیں کیونکہ Mossack Fonsecaکو علم ہوا کہ مریم صفدر وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی ہیں اور جولائی 2012ءکے آغاز سے ہی سال میں دومرتبہ ان کمپنیز کی سرگرمیوں کی جانچ پڑتال شروع کردی گئی تھی ۔ بتایاگیاہے کہ حسن نوازشریف ہنگون پراپرٹی ہولڈنگز لمیٹیڈ کے واحد ڈائریکٹر تھے جوکہ فروری 2007 ءمیں بنائی گئی اور بعد میں اگست 2007ءمیں اسی کمپنی نے 11.2ملین ڈالر کے عوض لائبریامیں موجود کاسکون ہولڈنگز اسٹیبلشمنٹ لمیٹڈ خرید لی لیکن حسن نوازشریف کے سیاسی طورپر بے نقاب شخصیت ہونے پرہنگون کمپنی کی وکالت کرنے سے انکار کر دیا۔