شاہ محمود کی سراج الحق سے ملاقات ، پاناما لیکس کے معاملے پر چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن کا مشترکہ مطالبہ
اسلام آباد: پی ٹی آئی کے ممبر قومی اسمبلی و سابق وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے پاناما لیکس کے معاملے پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے ملاقات کی ہے ۔ ملاقات میں دونوں رہنماوں نے پانامہ لیکس کے معاملے پر حکومت کو ٹف ٹائم دینے پر اتفاق کرتے ہوئے چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر چیف جسٹس کی سربراہی میں خود مختار کمیشن بنایا جائے جس میں فرانزک ماہرین کو شامل کیا جائے جماعت اسلامی بھی ہمارے مطالبات کی تائید کی ہے۔ جماعت اسلامی سے مسلسل رابطے میں ہیں اور مذاکرات کے عمل کو بتدریج آگے بڑھاتے رہیںگے۔ علاوہ ازیں پاناما لیکس کے معاملے پر سپریم کورٹ بار سے بھی رابطہ کریں گے۔ عمران خان کا کرپشن کے خلاف موقف دوٹوک اور واضح ہے اس لیے حکومت کا کمیشن مسترد کرچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 24 اپریل کو ایف نائن پارک میں پارٹی کا یوم تاسیس منائیں گے جبکہ اسی دن جماعت اسلامی پنجاب میں کرپشن کیخلاف احتجاج کرے گی ۔ اگر پنجاب حکومت نے جماعت اسلامی کے احتجاج میں رکاوٹ پیش کی تو ہم ان کے ساتھ کھڑے ہونگے اور اگر وفاقی حکومت نے ہماری راہ میں رکاوٹیں کھڑی کیں تو یہ ہمارے کندھے سے کندھا ملائیں گے۔
اپنے خطاب میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی کرپٹ اشرافیہ اپنی اپنی قوموں کو لوٹ رہی ہے جس کا پاناما لیکس میں پردہ فاش ہوگیا ہے، ہمارے لیے باعث شرم ہے کہ ہمارے وزیر اعظم کے خاندان پر الزام لگے۔ مسلح دہشتگردی کے نتیجے میں پاکستان میں 60 ہزار افراد شہید ہوئے تاہم معاشی دہشتگردی کے نتیجے میں 20 کروڑ لوگ متاثر ہورہے ہیں۔