پنجاب

باڈی بلڈرزکی ناگہانی موت:وجوہات سامنےنہ آسکیں

راہوالی: مشہور تن ساز بننے کا خواہش مند مطلوب حیدر جب گزشتہ منگل کی رات گئے گھر پہنچا تو اس کے چہرے پر پریشانی یا تکلیف کے کوئی آثار نہیں تھے۔

22 سالہ مطلوب حیدر گجرانوالہ باڈی بلڈنگ چیمپئن شپ کی تیاری کر رہا تھا اور جِم میں زیادہ وقت گزارنے لگا تھا، باڈی بلڈنگ چیمپئن شپ کا یہ پہلا مقابلہ تھا جس میں مطلوب حصہ لے رہا تھا اور وہ اس میں سرخرو ہونا چاہتا تھا۔

گجرانوالہ سے چند منٹوں کی دوری پر واقع راہوالی ٹاؤن کے رہائشی مطلوب کی ضعیف والدہ بتاتی ہیں کہ ’مطلوب نے اس رات کھانا کھایا اور پھر میرے سرہانے بیٹھ کر باتیں کرنے لگا، اچانک وہ دم گھٹنے کی شکایت کرنے لگا اور کہا کہ میں اسے ڈاکٹر کے پاس لے جاؤں۔‘

مطلوب کی والدہ اسے فوری طور پر قریبی کلینک لے گئیں جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مطلوب کو گجرانوالہ کے بڑے ہسپتال لے جانے کا مشورہ دیا۔

وہ آبدیدہ ہو کر کہتی ہیں کہ ’مطلوب کو بڑے ہسپتال لے جانے کے لیے ابھی ہم ریسکیو 1122 کو طلب ہی کیا تھا کہ اچانک مطلوب گر گیا اور اس کی سانسیں بند ہوگئیں۔

مطلوب نے اپنے گھر کے قریب واقع جِم میں 13 سال کی عمر سے ٹریننگ حاصل کرنا شروع کی تھی اور وہ جلد ہی اس جِم کا ٹرینر بننے والا تھا، اگرچہ اس نے کبھی خود کسی باڈی بلڈنگ چیمپئن شپ میں حصہ نہیں لیا تھا، لیکن ٹریننگ میں اس سے مدد حاصل کرنے والے کئی لڑکے باڈی بلڈنگ کے مقابلوں میں متعدد تمغے حاصل کرچکے تھے۔

مطلوب حیدر کے بڑے بھائی اور پیشے سے ویلڈر محبوب احمد کا کہنا تھا کہ ان کے چھوٹے بھائی کو باڈی بلڈنگ کا جنون تھا، لیکن اللہ نے اسے چیمپئن شپ سے دو روز قبل ہی اپنے پاس بلا لیا۔

مطلوب وہ چوتھا تن ساز تھا جس نے چند ہفتوں کے دوران دم توڑا تھا۔ اس کی طرح دو دیگر تن ساز، سیالکوٹ کے حامد علی المعروف استاد گُجو اور گجرانوالہ کے رضوان احمد اچانک حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے انتقال کرگئے تھے، جبکہ حالیہ دنوں میں تن سازی کے جنوبی ایشیائی مقابلوں میں سونے کا تمغہ جیتنے والے لاہور کے ہمایوں خرم کے اہلخانہ کے دعوے کے مطابق وہ کھانے کے دوران سانس کی نالی پھٹنے سے انتقال کرگئے۔

ان ہلاکتوں کے حوالے سے کوئی تحقیقات نہیں کی گئیں، لیکن میڈیا رپورٹس میں ان ہلاکتوں کی وجہ بڑے پیمانے پر بغیر ہدایات کے استعمال کی گئی کارکردگی بڑھانے والی منشیات اور اسٹیرائیڈز کو ٹھہرایا گیا۔

مطلوب حیدر کے بھائی محبوب احمد کا کہنا تھا کہ یہ بات وثوق سے نہیں کہہ سکتے کہ ان کا بھائی اسٹیرائیڈز یا ایسی کوئی منشیات استعمال کرتا تھا، لیکن وہ بس اتنا جانتے ہیں کہ ان کے بھائی کو کبھی صحت کے حوالے سے کوئی مسئلہ نہیں رہا۔

2 اپریل کو موت سے دو روز قبل پاکستان باڈی بلڈنگ چیمپئن شپ میں کانسی کا تمغہ جیتنے والے استاد گُجو کے چھوٹے بھائی رضوان علی نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا بھائی کبھی کوئی غذائی سپلیمنٹ یا منشیات استعمال نہیں کرتا تھا، میرے بھائی کا انتقال دل کا دورہ پڑنے سے ہوا لیکن نہ جانے کیوں ٹی وی چینلز اس کی موت کی وجہ اسٹیرائیڈز کے استعمال کو قرار دے رہے ہیں۔

لاہور کے جوہر ٹاؤن کے ایک جِم مینیجر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ جِم چلانے والے چند افراد اس بات کو تسلیم کرتے ہیں تن سازوں میں غذائی سپلیمنٹس کا غلط استعمال بڑھ رہا ہے جس کی کئی وجوہات ہیں، تن سازی صرف ایک کھیل نہیں ہے بلکہ یہ ایک طرز زندگی ہے جس کے اخراجات ہر کوئی برداشت نہیں کرسکتا۔

پاکستان باڈی بلڈنگ فیڈریشن (پی بی ایف) کے دو دھڑوں میں سے ایک کے صدر شیخ فاروق اقبال نے منشیات کے استعمال اور تن سازوں کی اموات کے درمیان براہ راست تعلق کو تسلیم کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف افواہیں ہیں اور ہمارے پاس اس حوالے سے کوئی ثبوت نہیں ہیں، تاہم اس کے باوجود ہم حکومت کی مدد سے غذائی سپلیمنٹس اور کھلاڑیوں میں منشیات کے استعمال کو چیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ تن سازوں کی اموات کے بعد پی بی ایف نے تمام فٹنس کلبز اور جِموں کی رجسٹریشن منسوخ کرتے ہوئے ان سے کہا ہے کہ وہ منشیات کے استعمال کی حوصلہ افزائی نہ کرنے کے حلف نامے جمع کرائیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close