تحریک لبیک یارسول اللہ نے پورا لاہور جام کر دیا، فیصل چوک میں بڑا دھرنا، حکومت کے خاتمے کا مطالبہ
لاہور: تحریک لبیک یارسول اللہ کے اسلام آباد میں جاری دھرنے کیخلاف آپریشن کے بعد ردعمل میں ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ چل نکلا ہے اور لاہور میں اس وقت 34 سے زائد مقامات پر احتجاج کیا جا رہا ہے۔ سب سے بڑا اجتماع پنجاب اسمبلی کے سامنے فیصل چوک میں احتجاجی دھرنا ہے جبکہ شہر کے تمام داخلی و خارجی راستے بھی بند کر دیئے گئے ہیں۔ لاہور میں شاہدرہ، بابو صابو، راوی روڈ، چونگی امر سدھو، ٹھوکر نیاز بیگ، علامہ اقبال روڈ، لاہور پریس کلب، شاہ کمال، نشتر کالونی، امامیہ کالونی پھاٹک، داروغہ والا، باغبانپورہ، ملتان روڈ سمیت دیگر مقامات پر احتجاج جاری ہے۔ مظاہرین نے امامیہ کالونی پھاٹک پر جی ٹی روڈ اور ریلوے ٹریک بند کر دیا۔ ٹریک بند ہونے سے ٹرینوں کی آمدورفت بھی معطل ہو چکی ہے جبکہ گاڑیوں کی بھی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ مظاہرین نے داتا دربار کے سامنے میٹرو بس سروس معطل کر دی جبکہ میٹرو بسوں کے ٹائروں سے ہوا بھی نکال دی۔
داتا دربار کے سامنے ٹائر نذرآتش کر دیئے گئے جس سے ٹریفک جام ہوگئی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ ٹریفک بند ہونے سے ایمبولینسز بھی پھنس گئیں۔ مظاہروں کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دوسری جانب احتجاج کے باعت ٹھوکر نیاز بیگ میں ایک بارات بھی پھنس گئی۔ دولہا راستے کیلئے مظاہرین کی منت سماجت کرتا رہا لیکن اس کی شنوائی نہ ہوئی۔ ادھر پنجاب اسمبلی کے سامنے جاری دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ہمارا مطالبہ وفاقی وزیر قانون زاہد حامد اور صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کی برطرفی تھی لیکن اب ہم حکومت کے خاتمے تک دھرنا ختم نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ دھرنا حکومت کے مکمل خاتمے تک جاری رہے گا، انہوں نے اسلام آباد کے دھرنے کے شرکاء پر حکومت کے تشدد کی پرزور مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے عاشقان رسول کو تشدد کا نشانہ بنا کر اپنے ہی پاؤں پر کلہاڑی ماری ہے۔