رانا ثناء اللہ کے استعفی کیلئے دباؤ بڑھ گیا، پارٹی ٹوٹنے کا خدشہ، متعدد ارکان نے استعفے دیدیئے
لاہور: حکومت کی جانب سے اسلام آباد میں جاری دھرنے کے شرکاء پر تشدد مہنگا پڑ گیا، پارٹی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئی۔ انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق ایم پی ایز اور ایم این ایز نے استعفے دینے کا فیصلہ کر لیا ہے, جبکہ فیصل آباد سے نواز لیگ کے اہم ارکان نے بھی رانا ثناء اللہ کو مستعفی کرنے کیلئے دباؤ ڈالنا شروع کر دیا ہے۔ فیصل آباد سے مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی چودھری نثار نے شہباز شریف کو باقاعدہ دھمکی دی ہے کہ رانا ثناء اللہ کو فوری طور پر فارغ کر دیا جائے, بصورت دیگر وہ اپنا استعفی بھجوا دیں گے۔ ذرائع کے مطابق حکومتی آپریشن کیخلاف مسلم لیگ کے 10 ممبران قومی و صوبائی اسمبلی نے بھی احتجاجاً مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق فیض آباد میں حکومتی آپریشن کے حوالے سے سرگودھا میں دربار سیال شریف کے سجادہ نشین حمید الدین سیالوی کی سربراہی میں ایک اہم اجلاس ہوا، جس میں مسلم لیگ (ن) کے 4 ممبران قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی کے 5 ممبران نے اپنے استعفے حمید الدین سیالوی کو پیش کر دیئے۔ استعفے پیش کرنیوالوں میں مسلم لیگ (ن) کے ایم این اے شیخ محمد اکرم، غلام محمد لالی، حامد حمید اور ذوالفقار بھٹی شامل ہیں جبکہ نون لیگی ایم پی ایز عبدالرزاق ڈھلوں، محمد خان بلوچ، راجہ منور غوث، وارث کلو اور مولانا رحمت نے پیر حمید الدین سیالوی کو استعفے پیش کر دیئے ہیں۔ ممبران قومی و صوبائی اسمبلی نے سجادہ نشین سے کہا کہ اگر وزیر قانون مستعفی نہیں ہوتے تو ہمارے استعفے حکومت کو پہنچا دیئے جائیں۔