پنجاب

سب انسپکٹر نے شراب ڈکار کر رنگدار پانی عدالت میں پیش کردیا

چیچہ وطنی: چیچہ وطنی کی مقامی عدالت میں اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی جب ایک پولیس افسر نے مال مقدمہ ملاحظہ کرواتے ہوئے 25 لٹر شراب کی جگہ رنگ دار پانی پیش کردیا۔ تھانہ سٹی کے سب انسپکٹر شوکت علی نے جمعرات کے روز بعدالت علاقہ مجسٹریٹ راشد شبیر کی عدالت میں ایک ملزم کو ریمانڈ کیلئے پیش کیا جس پر 25 لٹر شراب رکھنے کا مقدمہ درج تھا۔ عدلت نے مال مقدمہ چیک کروانے کے لئے پولیس کو حکم دیا۔ جس پر سب انسپکٹر شوکت علی نے ایک گھنٹے کا وقت طلب کیا اور مقررہ وقت پر رنگ ملا پانی کی بوتلیں پیش کردیں۔ فاضل جج کے ملاحظہ کرنے پر پتہ چلا کہ بوتلوں میں شراب کی جگہ پانی بھرا ہوا ہے جس پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈی پی او ساہیوال کو حکم دیا کہ سب انسپکٹر کو فوری طور پر معطل کرکے اس کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے تاہم عدالت نے ناکافی ثبوتوں کی بناءپر ملزم کی ضمانت منظور کرتے ہوئے اس کو بری کردیا۔ روزنامہ پاکستان کے رابطہ کرنے پر ڈی پی او ڈاکٹر عاطف اکرام نے کہا کہ سب انسپکٹر کو معطل کردیا گیا ہے، اس واقعہ کی انکوائری کررہے ہیں جرم ثابت ہونے پر قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔ جب نمائندے نے معطل سب انسپکٹر شوکت سے واقعے کے متعلق دریافت کیا تو اس نے بتایا کہ جلدی میں غلطی سے شراب کی جگہ پانی والے کین پیش ہوگئے اور افسران کو بھی اس بارے آگاہ کردیا ہے۔شراب خود پینے یا بیچنے کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ دوسری جانب مقامی شہری حبیب چیمہ نے ڈی پی او سے مطالبہ کیا کہ تحقیق کی جائے کہ پکڑی گئی شراب غائب ہوگئی یا مقدمہ جھوٹا ہے۔ دونوں وجوہات کی بناءپر ذمہ دار کے خلاف سخت ترین کارروائی ہونی چاہیے نہ کہ معطلی و بحالی کا کھیل کھیلا جائے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close