پنجاب

ملک بھرمیں جشن عید میلادالنبی ﷺ عقیدت و احترام سے منایا گیا

سید المرسلین اورآقائے دوجہاں کی ولادت باسعادت کا جشن ملک بھرمیں عقیدت و احترام اورمذہبی جوش وخروش سے منایا گیا۔ جشن عید میلاد النبی صل اللہ علیہ والہ وسلم کے موقع پر دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31 جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21 اکیس توپوں کی سلامی سے کیا گیا۔ اسلام آباد جناح اسپورٹس کمپلیکس میں پروقار تقریب سجی، لاہورمیں سلامی کی پروقارتقریب کینٹ کے علاقے محفوظ شہید گیریژن میں ہوئی، سلامی کے موقع پر فضا پاک فوج کے جوانوں کے اللہ اکبر کے نعروں سے گونج اٹھی۔
عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے موقع پر ملک بھر میں مختلف محافل میلاد، جلوس، ریلیاں، سیمینارز اور تقاریب کا اہتمام کیا گیا، اس دوران عاشقان مصطفے صلی اللہ علیہ والہ وسلم اپنے اپنے انداز سے گلہائے عقیدت پیش کرتے رہے۔
کراچی میں بھی عید میلاد النبی ﷺ پر فضائیں درود وسلام کی صداؤں سے گونجی ۔ عاشقان رسول نے مسجدوں ، گھروں ، سرکاری عمارتوں کو قمقموں سے سجائے رکھا اور تمام مناظر رنگ برنگی روشنیوں سے جھلملا اٹھے۔
راولپنڈی شہر میں میلاد کے 2 بڑے جلوس شہراورکینٹ سے نکالے گئے جب کہ ملک بھرمیں پولیس اورانتظامیہ نے بھی جلوسوں اور دیگرتقاریب کے لیے فول پروف سیکورٹی انتظامات کیے گئے۔ جلوسوں کے روٹس میں اسلحہ رکھنے، لہرانے، ہوائی فائرنگ، ڈھول باجے، ساز بجانے ہیوی گاڑیوں کے داخلے پرپابندی عائد تھی۔ جلوس کے راستوں میں جگہ جگہ دودھ، مشروب، چائے، قہوہ، چاول، نان روٹی کی سبیلیں اور لنگرکے اسٹال بھی لگے ہوئے تھے۔
دوسری جانب عید میلادالنبیؐ کے موقع پر صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ آج ہمارے لئے تذ کیروتجدید کا مقدس دن ہے، حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پرعمل سے مسائل دم توڑ جائیں گے، آپ کی تعلیمات پرعمل کرنے سے معاشرہ جنت کا نمونہ بن جائے گا اوردعا ہے کہ اللہ تعالیٰ پاکستان کوحقیقی ترقی وخوشحالی کا گہوارہ بنادے۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے پیغام میں کہا کہ آج کا دن تاریخ اسلام کا ہی نہیں بلکہ پوری کائنات اورانسانیت کا عظیم ترین دن ہے۔
وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب کاِ عید میلاد النبی کے موقع پر پیغام میں کہنا تھا کہ خاتم النییین حضرت محمد مصطفیٰ کا نام نامی اور پیغام مبارک بنی نوع انسان سے محبت کی سدا زندہ رہنے والی علامت ہے، اللہ کے آخری نبی کے پیغام پر ایمان رکھنے والوں پر لازم ہے کہ وہ ہمدردی، اخوت اور خیرسگالی کو اپنے کردار کا حصہ بنائیں، نبی کا امتی ہوتے ہوئے آپس میں نفرتیں، نفاق اور دوریاں رکھنا حضور کی تعلیمات کے منافی ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close