سانحہ ماڈل ٹاؤن، آصف زرداری کا شہبازشریف سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
لاہور: پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ منظرعام پر آنے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف سے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔ لاہور میں عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری کےساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے آصف زرداری کا کہنا تھا کہ علامہ صاحب سے ہماری وابستگی ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن پر آنکھیں بند نہیں رکھ سکتے، سانحہ ظلم کی بدترین مثال ہے، ہم اس ظلم کے خلاف سڑکوں پر نکلیں گے، سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ کے بعد اب شہباز شریف کو برداشت نہیں کرسکتے وزیر اعلیٰ پنجاب اپنے عہدے سے فوری استعفی دیں۔ اس موقع پر عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ پہلے دن سے ہی پیپلزپارٹی کے قائدین اس سانحے میں ہمارے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے رہے، جنازوں میں شریک رہے، شانہ بشانہ ساتھ رہ کر مظلوموں کی ڈھارس بندھائی۔ انہوں نے کہا کہ نجفی رپورٹ میں وزیراعلیٰ کو واضح طور پر قاتل بتایا گیا ہے، اس رپورٹ پر صفحہ 65 سے معاملات شروع ہوتے ہیں جس میں کہا گیا کہ یہ مفروضہ غلط ہے کہ فورس یہاں رکاوٹیں ہٹانے آئی تھی، بیرئیر کوئی مسئلہ نہیں تھا، وزیراعلیٰ کی زیر صدارت ایک اجلاس میں نجفی رپورٹ اور میرا معاملہ زیر بحث آیا، نواز شریف کی حکومت کو بدلنے کے لیے میری جدوجہد تھی جسے سبوتاژ کرنے کے لیے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیا گیا، اجلاس کے تمام شرکا کو علم تھا کہ رکاوٹیں کوئی مسئلہ نہیں لیکن اس کے باوجود اتنی نفری بھیجی گئی جس کامقصد بیرئیر ہٹانا نہیں لاشیں گرانا تھا۔ سربراہ عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ خفیہ اور ظاہری طور پر یہ حکم دیا گیا کہ جتنی لاشیں گرائی جاسکیں گرائیں مگر یہ لوگ اپنے مقاصد میں کامیاب نہ ہوسکیں، یہ حکم وزیراعلیٰ نے دیا جو رپورٹ میں درج ہے، یہ رپورٹ بالکل درست ہے جس نے قاتلوں کی صاف نشاندہی کردی ہے، پولیس افسران کو وفاقی حکومت نے یہاں ٹرانسفر کیا، خون کی ہولی کھیلنے کا منصوبہ وفاقی حکومت نے بنایا، یہ کہنا غلط ہے کہ اس قتل کا کوئی ذمہ دار نہیں، رپورٹ میں واضح لکھا ہے کہ قتل عام کے ذمہ دار وزیراعلیٰ پنجاب اور ان کے ساتھی ہیں۔ طاہرالقادری نے کہا کہ پولیس افسران یہ بتانے کے لیے تیار نہیں کہ انہوں نے کس کے حکم پر لاٹھی چارج اور فائرنگ کی، رپورٹ میں جسٹس نجفی نے کہا ہے کہ جو شخص یہ رپورٹ پڑھے گا وہ خود ہی تعین کرلے گا کہ قاتل کون ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے نواز شریف کے ایما پر قتل عام کا حکم دیا اور رانا ثنا اللہ اس آپریشن کے انچارج تھے، ان دونوں کے وارنٹ نکالے جائیں، انہیں گرفتار کرکے کارروائی کی جائے ، جو قانون ان کے ساتھ کرے گا وہ ہمیں منظور ہوگا۔