سربراہ پی اے ٹی سے پی ایس پی کے سربراہ مصطفی کمال کی ملاقات
لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی تحقیقات کیلئے پاناما طرز پر ججز پر مشتمل جے آئی ٹی بنانے کا مطالبہ کر دیا۔ لاہور میں پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری نے مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ فوری مستعفی ہوں اور خود کو قانون کے سامنے پیش کریں۔ سربراہ عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن آپریشن کا فیصلہ کرنیوالے 125 بیوروکریٹس اور پولیس افسروں کو بھی عہدوں سے ہٹایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ان شاءاللہ ہم انصاف لے کر رہیں گے اور اس کیلئے قانونی اور سیاسی جنگ لڑتے رہیں گے، اگر ضرورت پڑی تو کارکنوں کو کال دیں گے اور پُرامن طور پر سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے کرداروں کو انجام تک پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاون میں ہلاکتوں کے ذمے دار شہباز شریف ،رانا ثناءاللہ اور ساتھی ہیں، ماڈل ٹاؤن میں خون کی ہولی کھیلی گئی، جس کی مثال ملکی تاریخ میں نہیں ملتی۔
انہوں نے کہا کہ میں جسٹس باقر نجفی، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی اور رپورٹ پبلک کرنے کا فیصلہ دینے والے بنچ کے ارکان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے حق اور سچ کا ساتھ دے کا عدلیہ کا وقار بلند کیا ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں ہونیوالا آپریشن بیریئر کیخلاف نہیں تھا بلکہ رانا ثناء اللہ کی زیر صدارت ہونیوالے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ ماڈل ٹاؤن میں بیریئر کو بنیاد بنا کر قتل عام کیا گیا، رپورٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ طاہرالقادری کی رہائش گاہ کے باہر رکھے گئے بیریئر قانونی تھے، عدالت کے احکامات کے مطابق ہی وہ بیریئر رکھے گئے تھے لیکن پولیس نے عدالتی حکم کو نظر انداز کر دیا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ بیریئر کو بہانہ بنا کر اصل ہدف میرا لانگ مارچ تھا جسے روکنے کیلئے یہ سارا ڈرامہ رچایا گیا، لیکن یہ لوگ میرا لانگ مارچ نہ روک سکے، اب ان ظالموں کے اقتدار کا سورج غروب ہونے والا ہے، اب یہ اپنے عبرتناک انجام کو پہنچنے والے ہیں اور ہم اپنی حکمت عملی کے تحت چلتے ہوئے انصاف حاصل کریں گے، ہمیں پاکستان کی عدلیہ پر اعتماد ہے۔
انہوں نے کہا کہ ساڑھے 3 سال ہم قانونی جنگ لڑتے رہے، حکومت نے رپورٹ کو پبلک نہیں کرنے دی، ہم جسٹس باقر نجفی اور لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ کو مبارکباد پیش کرتے ہیں جنہوں نے جرات مندانہ فیصلے کئے۔ پی ایس پی کے سربراہ مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ ہم ڈاکٹر طاہر القادری کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں، رانا ثنااللہ کا نام سانحہ ماڈل ٹاﺅن رپورٹ میں آ چکا ہے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمے دار خود کو قانون کے حوالے کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمے دار بے قصور ہوئے تو عدالت سے چھوٹ جائیں گے۔ مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ طاہرالقادری کی کوشش سے رپورٹ منظرعام پر آئی اور سچ سامنے آگیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بلدیہ فیکٹری میں آگ کا واقعہ حادثہ تھا آج بھی یہی کہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ظلم کیخلاف خاموش رہنا بھی ظلم کی حمایت کے مترادف ہے، اس لئے ہمارا روز اول سے یہی ماٹو ہے کہ ہم ہر ظالم کی مخالفت اور ہر مظلوم کا ساتھ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تو اس وقت بھی سچ بولا تھا جب حق کی بات کرنے پر گولی مار دی جاتی تھی۔ سید مصطفی کمال نے مزید کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کو سانحہ ماڈل ٹاؤن میں انصاف ملنا چاہیے اور اس کیلئے وہ جو بھی اقدام کریں گے ہم ان کا ساتھ دیں گے، ہم پہلے دن سے کہتے آ رہے ہیں کہ ماڈل ٹاؤن میں ظلم ہوا، نہتی خواتین کو گولیاں ماری گئیں، اس سے بڑھ کر اور ظلم کیا ہو سکتا ہے کہ ایک طرف نہتے کارکن تھے اور دوسری جانب مسلح پولیس جسے قتل و غارت کا فری ہینڈ ملا ہوا تھا۔