مسلم ممالک کے حکمران امریکہ سے سفارتی رابطے ختم کریں، حافظ سعید
لاہور: امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان حافظ سعید لاہور میں جماعت کے عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کیخلاف پاکستان اور سعودی عرب پوری مسلم دنیا کو متحد کریں، تحفظ قبلہ اول کیلئے مسلم ممالک باہمی اختلافات ترک کر دیں، صیہونی و یہودی سازشیں ناکام بنانے کیلئے مسلمان ملکوں کو ایک ہو کر بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے، مسلم ممالک کے حکمران امریکہ سے سفارتی رابطے ختم کریں، سفیروں کو اپنے ملکوں سے نکالا جائے اور جو ملک اپنا سفارتخانہ مقبوضہ بیت المقدس میں کھولے، اس کا سفارتخانہ بھی اسلامی ممالک بند کریں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان بہت بڑی جنگ کا پیش خیمہ ہے، مظلوم فلسطینی مسلمان مدد کیلئے پکار رہے ہیں، وہ آج پھر کسی صلاح الدین ایوبی کے منتظر ہیں، بیت المقدس مسلمانوں کا قبلہ اول ہے، غاصب اسرائیلی مسجد اقصیٰ پر قبضہ کا کوئی حق نہیں رکھتے، مقبوضہ بیت المقدس کے تحفظ کیلئے مسلمانوں کا بچہ بچہ اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ 17 دسمبر کو لاہور میں بڑا پروگرام ہوگا، صلیبی و یہودی مسلمانوں کو باہم دست و گریبان رکھ کر اپنے مذموم ایجنڈے پورے کرنا چاہتے ہیں، بیت المقدس پر قبضہ کی طرح وہ دیگر مسلمان ملکوں کیخلاف بھی سازشوں میں مصروف ہیں، یہودیوں کی جانب سے آج یہ باتیں بھی کی جا رہی ہیں کہ مدینہ منورہ بھی ان کا ہے، تل ابیب میں جو نقشہ لگایا گیا ہے اس میں مدینہ کو یہودیوں کی ریاست دکھایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے وہ فیصلہ کیا ہے جو پہلے کسی امریکی صدر نے نہیں کیا، مسلمان ملک اگر خاموش رہے تو یہ سلسلہ یہیں تک رکنے والا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلا کر تحفظ قبلہ اول کے حوالہ سے مضبوط پیغام دیا جائے، اسلامی سربراہی کانفرنس پاکستان میں ہونی چاہیے۔ پاکستان عالم اسلام کا دفاع اور ایٹمی قوت ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلمان اکٹھے ہوں، اپنے فیصلے خود کریں اور اغیار کی غلامی سے نکلیں۔