پنجاب

او آئی سی میں شامل تمام ممالک امریکہ سے تعلقات منقطع کریں، جماعت الدعوہ

ملتان: جماعة الدعوة ملتان کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطین میں نصف صدی سے زائد عرصہ سے نہتے مسلمانوں کو ظلم و بربریت کا نشانہ بنا رہا ہے، امریکہ کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دے کر دنیا کا امن برباد کرنے کی کوشش کی گئی، او آئی سی میں شامل تمام ممالک امریکہ سے تعلقات منقطع کریں، بیت المقدس مسلمانوں کا قبلہ اول ہے، وہ اس کے تحفظ سے کسی صورت پیچھے نہیں رہیں گے۔ مسلم امہ کا بچہ بچہ قبلہ اول کے تحفظ کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کیلئے تیار ہے۔ ان خیالات کا اظہار جماعة الدعوة ملتان کے مسئول میاں سہیل احمد، عبدالحلیم خان، ابو طارق، محمد ارشد، مفتی زبیر احمد، یاسر سیلم، سلمان احمد، عبدالرحمان، محمد عثمان، محمد عمران، آصف محمود و دیگر نے مرکز ابن باز رشید آباد میں ذمہ داران کے اجلاس سے گفتگو کے دوران کیا۔ میاں سہیل احمد کا کہنا تھا کہ فلسطین میں اسرائیل اور کشمیر میں بھارت نہتے مسلمانوں کیخلاف کیمیائی ہتھیار استعمال کر رہے ہیں، لیکن اس کے باوجود نام نہاد بین الاقوامی اداروں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارت سرکار نے پوری حریت قیادت کو نظربند کر رکھا ہے اور حریت قائدین پر جھوٹے الزامات لگا کر گرفتاریوں کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ انڈیا ایسی حرکتوں کے ذریعہ تحریک آزادی کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، لیکن وہ اپنے ان مذموم مقاصد میں ان شاءاللہ کامیاب نہیں ہوگا۔ میاں سہیل احمد نے کہا کہ بھارت بدترین مظالم کے باوجود کشمیریوں کو اپنی منزل سے پیچھے ہٹانے میں ناکام رہا ہے۔ کشمیری آج یک زبان ہوکر آزادی کے نعرے لگا رہے ہیں لیکن افسوس کہ پاکستانی حکمرانوں کی جانب سے ان کی مدد کیلئے وہ کردار ادا نہیں کیا جا رہا جو انہیں کرنا چاہیے۔ کشمیر میں بھارتی مظالم دن بدن بڑھتے جا رہے ہیں۔ مظلوم کشمیری پاکستان کو اپنا سب سے بڑا وکیل سمجھتے ہیں، ان کی مدد وحمایت سے ہمیں کسی طور پیچھے نہیں رہنا چاہیے، انہوں نے کہا کہ کشمیر پاکستان کا حصہ ہے اور اس کے بغیر یہ ملک نامکمل ہے۔ کشمیریوں کو غاصب بھارت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے ‘ان کی مددوحمایت جاری رکھیں گے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close