اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کے حق میں نہیں، سسٹم کو چلنے دینا چاہیے، یوسف رضا گیلانی
ملتان: سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ کسی سیاسی جماعت کا عوام میں مقبولیت کا انحصار اس کے منشور اور کارکردگی پر ہوتا ہے، پیپلزپارٹی نے اپنے دور اقتدار میں جنوبی پنجاب سمیت ملک بھر میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، بڑے بڑے پراجیکٹ کا ملک میں آغاز کیا گیا، جن میں سے بیشتر کی تکمیل اب ہو رہی ہے، جبکہ پارٹی منشور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری 15 دسمبر کے جلسہ میں خود اعلان کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قلعہ کہنہ قاسم باغ پر واقع سٹیڈیم جلسہ گاہ کا معائنہ کرنے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار میں آنے کے فوری بعد نواز دور حکومت میں نکالے گئے ہزاروں ملازمین کو نہ صرف بحال کیا بلکہ انہیں مستقل بھی کیا، ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ 2013ء کے الیکشن آر اوز کا الیکشن تھا، آصف علی زرداری نے پہلے روز ہی اسے آر اوز کا الیکشن قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ذاتی طور پر اسمبلیوں سے استعفی کے حق میں نہیں ہوں، سسٹم کو چلنے دینا چاہیے، تاہم پارٹی کے فیصلہ کا پابند ہوں، انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو مردم شماری بل پر تحفظات ہیں انہیں دور کیا جانا چاہیے۔فاٹا بارے ترمیم کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ فاٹا ترمیم کے مخالف نہیں ہیں لیکن ہمارے تحفظات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی کارکردگی کا یہ عالم ہے کہ ملک میں صنعتیں بند ہونے کے بعد بجلی فراہم کی جا رہی ہے، انہوں نے کہا کہ 15 دسمبر کا جلسہ ماضی کے جلسوں کی یاد تازہ کر دے گا، قلعہ کہنہ قاسم باغ پر 24 سال بعد بلاول بھٹو زرداری جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔ قبل ازیں ذوالفقار علی بھٹو مرحوم اور محترمہ بے نظیر بھٹو اس سٹیڈیم میں جلسہ عام سے خطاب کر چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملتان میں جلسہ عام کے بعد کئی بڑے سیاسی نام پیپلزپارٹی میں شامل ہوں گے، ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ملتان میں بلاول ہاؤس تکمیل کے آخری مراحل میں ہے جس کے بعد عوام کا قیادت سے براہ راست رابطہ ہوگا۔ پیپلزپارٹی واحد جماعت ہے جو جنوبی پنجاب کی حقیقی نمائندگی کرتی ہے، اس موقع پر جنوبی پنجاب کے صدر مخدوم احمد محمود نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ خطے میں جتنے بھی ترقیاتی کام ہوئے ہیں وہ محترمہ بینظیر بھٹو اور یوسف رضا گیلانی کے دور میں ہوئے۔