عدالتوں کی منتقلی، مقدمات کے اندراج کیخلاف وکلاء کا تیسرے روز بھی دھرنا، عدالتی بائیکاٹ
لاہور: عدالتوں کی منتقلی اور مقدمات کے اندراج پر وکلاء کا دھرنا تیسرے روز بھی جاری ہے، جبکہ ملتان سمیت صوبہ بھر کی کئی بارز نے عدالتی بائیکاٹ کیا، آج دوبارہ نیو جوڈیشل کمپلیکس میں دھرنا دیا جائے گا، تفصیل کے مطابق وکلاء کی جانب 14 دسمبر کو دن 11 بجے سے چوک کچہری پر شروع ہونیوالا دھرنا مسلسل جاری ہے۔ تیسرے روز صبح سے ہی وکلاء تازہ دم ہو کر دوبارہ پہنچنا شروع ہوگئے، اس دوران کلرکس بارایسوسی ایشن، اسٹامپ فروش ایسوسی ایشن، سرائیکستان ڈیموکریٹک پارٹی اور سرائیکی نوجوانان تحریک کی جانب سے چوک کچہری تک ریلیاں نکالی گئیں، وکلاء سے اظہاریکجہتی کرتے ہوئے دھرنے میں شرکت کی گئی، اس موقع پر وکلاء کی جانب سے انھیں خوش آمدید کہنے کے ساتھ ساتھ نعرے بازی بھی کی گئی، قبل ازیں ساری رات وکلاء ملی نغموں اور سرائیکی لوک گیتوں پر رقص کرتے رہے، اس دوران وکلاء کی جانب سے دھرنے میں شریک وکلاء کے کھانے پینے کے لئے کئی راؤنڈ چلائے گئے، نیز خواتین وکلاء بھی موجود رہیں۔ وکلاء کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے قائم مقام صدر عبدالستار ملک نے کہا کہ وکلاء نے جائز حقوق کے لئے دھرنے کا آغاز کیا ہے اور اپنے مطالبات تسلیم کرانے تک دھرنے کو ختم نہیں کیا جائیگا۔ سرائیکستان ڈیموکریٹک پارٹی کے صدر رانا فراز نون نے کہا کہ عدالتوں کی اس طرح منتقلی سے سرائیکی وسیب کا نقصان ہوا ہے، تخت لاہور کو کسی بھی طرح اس خطے کے مستبقل کے فیصلے نہیں کرنے دیں گے، اسٹامپ فروش ایسوسی ایشن کے میاں عبدالرزاق نے کہا کہ وہ وکلاء کے شانہ بشانہ ہیں، تمام مطالبات تسلیم ہونے تک پیچھے نہیں ہٹیں گے۔