پنجاب

شہباز شریف کو اگلا وزیر اعظم لانے کے فیصلے کی توثیق

لاہور: اس وقت جب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے آئندہ کے وزیراعظم کے اُمیدوار کے حوالے سے قیاس آرائیاں سامنے آرہی ہیں وہیں سابق وزیراعظم نواز شریف نے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام زندگی شہباز شریف نے کبھی مایوس نہیں کیا، شہباز شریف محنت اور کارکردگی سے اوپر آئے ہیں، سینے میں چھپے راز وقت پر سامنے لاؤں گا۔

ان خیالات کا اظہار صدر مسلم لیگ (ن) نواز شریف نے گزشتہ روز جاتی امراء میں پارٹی اجلاس کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر شہباز شریف کسی ایشو پر اختلاف رائے رکھتے ہیں تو یہ ان کا حق ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی نہیں کی، کبھی ایسا موقع بھی نہیں آیا کہ انہوں نے میری بات نہ مانی ہو۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کبھی کبھار مجھے نا چاہتے ہوئے بھی ان کی بات ماننا پڑتی ہے اور والد کے انتقال کے بعد پرویز مشرف کی تعزیتی کال بھی شہباز شریف کے کہنے پر سننا پڑی۔

نواز شریف نے کہا کہ جب انصاف کے پیمانے پسند اور نا پسند پر الگ الگ ہوجائیں تو معاشرے میں استحکام نہیں آتا، انہوں نے عمران خان کے حوالے سے بہت کچھ ہونے کے باوجود انہیں اہل قرار دے کر ایک نئی صورتحال پیدا کردی گئی ہے، مجھے محض اقامہ کی بنیاد پر نااہل کرکے گھر بھجوا دیا گیا تھا، جس پر خاموش نہیں رہیں گے قوم کے سامنے دونوں مقدمات کے حوالے سے ہونے والے تضاد کو سامنے رکھوں گا۔

نواز شریف نے کہا کہ پاکستان میں حقیقی عدل کے قیام کے لیے تحریک اور انتخابی مہم ساتھ ساتھ لیکر چلیں گے، 70 سالہ خرابیاں دور کرنے کے لیے کسی کو تو کھڑا ہونا پڑے گا، ہمارا عوامی اور سیاسی کیس بہت مضبوط ہے اور عوام کھرے کھوٹے، سچ اور جھوٹ کے پہچان کا شعور رکھتے ہیں۔

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ارکان پارلیمنٹ نے بھی پارٹی قائد کے اس فیصلہ کو سراہتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف نے بطور وزیر اعلی ڈیلیور کیا ہے اور اس وقت پارٹی میں نواز شریف کے بعد اہل ترین رکن شہباز شریف ہیں۔

رکن قومی اسمبلی رانا افضل کا کہنا تھا کہ اگر یہ کہا جائے کہ پارٹی میں کوئی ایک بھی ووٹ شہباز شریف کے خلاف نہیں تو یہ غلط نہیں ہوگا۔

وزیر مملکت عابد شیر علی نے کہا کہ پارٹی کا فیصلہ ہے اور پارٹی اپنے قائد کے اس فیصلہ کو تسلیم کرے گی، شہباز شریف انتہائی قابل انسان ہیں اور ملک کو ان کی ضرورت ہے۔

قیصر احمد شیخ نے کہا کہ پارٹی میں مشورہ کرنے کی کمی ہے مشاورت وسیع کیا جائے اور شہباز شریف وزارت عظمی کے لیے بہترین امیدوار ہیں۔

پارٹی ذرائع نے اجلاس میں شہباز شریف کو اگلا وزیر اعظم لانے کے فیصلے کی توثیق کرتے ہوئے بتایا کہ پارٹی میں شہباز شریف کے علاوہ وزارت عظمی کا کوئی دوسرا آپشن موجود نہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close