سعودی عرب میں کوئی دھرنا پلان زیرِ بحث نہیں، رانا ثناء اللہ
فیصل آباد: پنجاب کے وزیر قانون اور رہنما مسلم لیگ (ن) رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے دورہ سعودی عرب کو غلط معنی دیئے جارہے ہیں۔ فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو میں رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ‘سعودی عرب میں کوئی دھرنا پلان زیر بحث نہیں آیا، میاں صاحبان مسلم امہ کو درپیش چیلنجز میں کردار ادا کرنے کے لیے سعودی عرب میں ہیں’۔
ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ‘ووٹرز، پارلیمنٹ اور شہباز شریف نواز شریف کے ساتھ ہیں’۔ رانا ثناء اللہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب آج پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر اعتزاز احسن نے آج اپنے بیان میں کہا کہ نواز شریف کو سعودی عرب نے نہیں بلایا بلکہ وہ شہباز شریف کے خوف سے گئے۔
اعتزاز احسن کا مزید کہنا تھا کہ ‘شریف برادران میں آپس کی چپقلش چل رہی ہے کہ کس نے کیا بننا ہے’۔
سابق وزیراعظم کی نااہلی پر گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء نے کہا کہ ‘نواز شریف کو نااہل کرنے اور کرانے والے شرمندہ ہوں گے، جس کو نااہل کرنے کی کوشش کی گئی، اس کو پوری دنیا اہل سمجھ رہی ہے’۔
عوامی مسلم لیگ اور تحریک انصاف کے چیئرمین پر طنز کے نشتر برساتے ہوئے رانا ثناء نے کہا، ‘شیخ رشید اور عمران خان بوکھلاہٹ کا شکار ہیں، کوئی بعید نہیں کہ یہ لوگ یا تو سسٹم پر حملہ کردیں گے یا پھر خودکشی کرلیں گے’۔
رانا ثناء کا مزید کہنا تھا کہ ‘جس طرح کی گفتگو شیخ رشید نے آج سپریم کورٹ کے باہر کی، وہ بہت افسوسناک بلکہ سسٹم اور اداروں کے لیے خطرناک ہے’۔
انہوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے درخواست کی کہ شیخ رشید کے سپریم کورٹ میں داخلے پر پابندی عائد کی جائے گی۔
رانا ثناء اللہ نے کہا، ‘کہا جارہا تھا کہ (ماڈل ٹاؤن سانحے سے متعلق) باقر نجفی رپورٹ میں بڑے راز ہیں، اب رپورٹ سامنے آگئی اور اگر اس میں کوئی ایسی بات ہے کہ میں نے فائرنگ کا حکم دیا تو اس کو سامنے لائیں، یہ لوگ 15 دن سے اس رپورٹ کو وینٹی لیٹر پر لگا کر شور مچارہے ہیں’۔
واضح رہے کہ جون 2014 میں لاہور کے ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گاہ کے سامنے قائم تجاوزات کو ختم کرنے کے لیے کیے گئے آپریشن کے دوران پی اے ٹی کے کارکنوں کی پولیس سے جھڑپ کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک اور 90 کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔
اس واقعے کی جسٹس باقر نجفی کی سربراہی میں عدالتی تحقیقات بھی کرائی گئیں، جسے منظرعام پر نہیں لایا گیا تھا، جس کے بعد عوامی تحریک کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا گیا، جس نے پنجاب حکومت کو مذکورہ انکوائری رپورٹ جاری کرنے کا حکم دیا۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ ‘قیمتیں اس مرتبہ بڑھی ہیں تو اگلی بار کم ہوجائی گی’۔