پنجاب

عمران خان کی بشری بی بی سے تیسری خفیہ شادی کہاں ہوئی، گواہ کون کون تھے اور حق مہر کتنا تھا؟ تمام تفصیلات سامنے آگئیں

لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی تیسری شادی کی خبر نئے سال کے آغاز میں پوری شد و مد کے ساتھ میڈیاکی زینت بنی تاہم تحریک انصاف کے رہنماؤں نے نہ صرف اس شادی کی تردید کی بلکہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اس خبر کے منظر عام پر آنے کے تین روز بعد نکاح کی تردید کی لیکن بشریٰ بی بی کو’’شادی کا پیغام بجھوانے ‘‘ کا اعتراف  کیا اور  ساتھ ہی اس مبینہ نکاح اور شادی  کی خبر دینے والے بڑے میڈیا گروپ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اس پر شدید تنقید کی تاہم اب تحریک انصاف کے سربراہ کی تیسری شادی کے حوالے سے اہم تفصیلات سامنے آئی ہیں ،عمران خان کی نہ صرف تیسری شادی ہو چکی ہے بلکہ نکاح خواں ،گواہان اور اس نکاح  کی تقریب میں شریک تمام مہمانوں کے بارے میں بھی مصدقہ معلومات حاصل کر لی گئیں ہیں جبکہ ایک مرتبہ پھر اس ’’خفیہ شادی ‘‘ کے حوالے سے عمران خان کے انکار کے دعویٰ بھی باطل ثابت ہوئے ہیں ۔

 

(230 وائے بلاک ڈی ایچ اے کا وہ گھر جہاں عمران خان اور بشری بی بی کا نکاح ہوا )

تحریک انصاف کے انتہائی قریبی اور ذمہ دار  ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا یہ دعویٰ کہ بشری بی بی ان کی ’’روحانی مرشد‘‘ ہیں اور وہ صرف’’ فیض ‘‘حاصل کرنے کے لئے ان سے ملتے ہیں اور ان کی اپنی روحانی مرشد سے  شادی کی تمام خبریں بے بنیاد ہیں‘‘جبکہ تیسری خفیہ شادی کی   تمام تفصیلات سامنے آنے کے بعد عمران خان کا یہ دعوی بھی  بذات خود غلط ثابت ہوا ہے ۔عمران خان کی پاکپتن کی رہائشی خاتون بشریٰ بی بی سے نئے سال کے آغاز میں  330 وائے بلاک ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کے ایک محل نما گیسٹ ہاؤس میں نکاح  کی انتہائی سادہ تقریب منعقد ہوئی ، نکاح  کی یہ تقریب جس گھر میں منعقد ہوئی  وہ بشریٰ بی بی کی والدہ یا ان کے کسی رشتہ دار کا نہیں بلکہ تحریک انصاف کے صوبائی صدر عبد العلیم خان کے انتہائی قریبی ساتھی، عزیز اور گلبر گ ٹاؤن کے سابق ناظم فراز احمد چوہدری کا گیسٹ ہاؤ س ہے۔

نکاح  کی اس تقریب میں ’’دولہا ‘‘ کی طرف سے عمران خان کے پرسنل سیکرٹری عون چوہدری ،سابق ٹاؤن ناظم گلبرگ ٹاؤن فراز احمد چوہدری ،مشہور پراپرٹی ٹائیکون اور ڈاکٹر طاہر القادری کے انتہائی قریبی ساتھی میاں زاہد اسلام شامل ہوئے جبکہ دلہن (بشری بی بی ) کے ہمراہ دو خواتین اور ایک مرد ’’خفیہ شادی‘‘ کی اس تقریب میں شریک تھے، نکاح میں حق مہر کی رقم 4 لاکھ سے زائد اور  پانچ لاکھ روپے سے کم مقرر کی گئی  ۔عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح تحریک انصاف کی کورکمیٹی کے رکن مفتی محمد سعید نے ہی پڑھایا  ،یہ وہی مفتی سعید ہیں جنہوں نے عمران خان کا ریحام خان سے ’’ خفیہ نکاح ‘‘ پڑھایا تھا ۔ عمران خان اور بشری بی بی کے نکاح کے موقع پر ’’نکاح فارم ‘‘ پر دولہا ،دلہن سمیت مفتی سعید ،عون چوہدری ،فراز چوہدری ،میاں زاہد اسلام اور دو دیگر افراد نے دستخط بھی کئے ۔

نکاح کے موقع پر مٹھائی ،کیک اور کھانے پینے کی دیگر  چیزیں عمران خان کے پرسنل سیکرٹری عون چوہدری کی گارڈن ٹاؤن میں بنائی گئی  مشہور کافی شاپ ’’ گلوریا جینز ‘‘ جس کا چند روز قبل افتتاح عمران خان نےشاہ محمود قریشی ،جہانگیر ترین اور تحریک انصاف کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ کیا تھا وہاں سے منگوائی گئیں اور مہمانوں کی پر تکلف کھانوں سے تواضع کی گئی ۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی تیسری ’’خفیہ شادی ‘‘ کی اس تقریب میں نعیم الحق کو دانستہ لاعلم رکھا گیا اور ان کے کانوں میں اس ’’خفیہ شادی ‘‘ کی بھنک بھی نہ پڑی جبکہ عبد العلیم خان نے  اسی روز عمرے پر جانا تھا اس وجہ سے وہ اس تقریب میں شریک نہ ہوئے۔

تاہم انہیں اس ’’خفیہ تقریب ‘‘ کا نہ صر ف مکمل علم تھا بلکہ جب نکاح پڑھا لیا گیا تو تقریب کے میزبان فراز چوہدری نے بخیر خوبی ’’ نیک کام ‘‘ انجام پانے پر نہ صرف عبد العلیم خان کو ٹیلی فون پر آگاہ کیا بلکہ ان کی عمران خان سے بات بھی کروائی گئی جنہوں نے کپتان کو’’ شاندار ہیڑک‘‘ کرنے پر مبارکباد دی ۔عمران خان نکاح کے چند گھنٹے بعد ہی اسلام آباد روانہ ہو گئے جبکہ دلہن بشری بی بی وہاں سے اپنے ساتھ آنے والی دو خواتین کے ساتھ اپنی والدہ کے گھر چلی گئیں اور آج بھی وہ لاہور میں اپنی والدہ کے گھر پر ہی مقیم ہیں۔ اس حوالے سے جب گلبرگ ٹاؤن کے سابق ناظم اور ’’خفیہ شادی ‘‘ کی اس  تقریب کے میزبان  فراز احمد چوہدری سے رابطہ کیا گیا تو ان کے موبائل کی گھنٹیاں بجتی رہیں تاہم انہوں نے فون اٹینڈ نہیں کیا ۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close