جبران ناصر نے اوریا مقبول جان کو دندان شکن جواب دیدیا
لاہور: سینئر تجزیہ نگار اور سکالر اوریا مقبول جان کی طرف سے عورتوں کے پہناوے کو قتل اور بدفعلی کا ذمہ دارقراردیئے جانے کے بعد معروف سماجی کارکن جبران ناصر بھی میدان میں آگئے اور ایسا جواب دیدیا کہ پاکستانی ان کی حمایت پر مجبور ہوجائیں گے ۔نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے جبران ناصر نے کہاکہ ”مزاج گوارہ نہیں کرتا کہ اوریا مقبول جان کی بات کا جواب دوں لیکن معذرت اور احترام کیساتھ بہت ہی بیمار، پست اور فرسودہ اور جانبدارانہ سوچ کا انہوں نے مظاہرہ کیا، انہوں نے سارے کا سارا بوجھ عورت کی جھولی میں ڈال دیا ہے ، یہ پرووکیشن ، منی سکرٹ، جینز اور پینٹ کے بہانے وہ ڈھونڈتے ہیں جو قرآن مجید میں یہ پڑھنا بھول جاتے ہیں کہ عورت کے پردے سے پہلے مرد کی نظر میں شرم و حیا کا حکم دیاگیاہے ، کیاآپ نے ،میں نے کبھی منی سکرٹ میں عورت نہیں دیکھی، کیا اس کے اوپر لپک پڑیں؟ ہماری اپنی تربیت ، والدین کی سکھائی ہوئی باتیں کہیں پر نہیں آتیں۔ قانون کا اطلاق ہونا کہیں سمجھ میں نہیں آتا‘۔
جبران ناصر نے کہاکہ’ہم اور آپ مجرم اس لیے ہیں کہ ہم نے ایسے لوگوں کیلئے سہولت پیدا کی ہے جو زینب کیساتھ یا کسی اور بچے کو جنسی تشدد کا نشانہ بناتے ہیں، وہ سہولت ہم نے برہنہ اشتہار دکھاکر نہیں دی بلکہ اس درندے کو پتہ ہوتا ہے کہ اس بچے کو صحیح اور غلط کی تمیز نہیں اور اس کے والدین معاشرے کی جھوٹی انا ءکے بوجھ تلے دب کر سامنے نہیں آئیں گے اورانصاف نہیں مانگیں گے ، جب بولیں گے تو اس والاد پر شک ہوگا“۔