منشیات اسمگل کرتے رنگے ہاتھوں گرفتار ہونیوالی غیر ملکی ماڈل نے گھر والوں کیلئے حیران کن پیغام جاری کر دیا،ویڈیو سامنے آگئی
لاہور: غیر ملکی ہیروئن سمگلرماڈل گرل کو آج انتہائی سخت سیکیورٹی میں لاہور کی مقامی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ پر غیر ملکی منشیات سمگلر خاتون کو جیل بھیج دیا ہے جبکہ اس غیر ملکی منشیات سمگلر نے رہائی کے لئے اپنی حکومت سے اس کیس میں کردار ادا کرنے اور اپنے والدین سے دعاؤں کی اپیل کی ہے ۔تفصیلات کے مطابق چیک ری پبلک کی رہائشی 21 سالہ ٹریزا کو کسٹم حکام نے رواں ماہ 14 جنوری کو علامہ اقبال ائیرپورٹ پر کروڑوں روپے مالیت کی 9 کلوگرام ہیروئن سمگل کرنے کی کوشش پر لاہور ائیر پورٹ سے رنگے ہاتھو ں گرفتار کیا تھا جبکہ وہ گزشتہ 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں تھی ۔ آج جب ملزمہ کو جج ظفر فرید ہاشمی کی عدالت میں پیش کیا گیا تو سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے اور اس موقع پر میڈیا کو بھی کوریج سے روک دیا گیا۔ عدالت نے ملزمہ کابیان لینے کے بعد اس کو دوبارہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم جاری کیا۔
اس موقع پر منشیات سمگلر ٹریزا نے’’ ڈیلی پاکستان ‘‘سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے اپنے والدین کو پیغام دیا کہ وہ میر اانتظار اور میرے لئے دعا کریں جبکہ اپنی حکومت سے درخواست کی کہ وہ اس کی رہائی کیلئے مدد کرتے ہوئے اس کیس میں حکومتی سطح پر کردار ادا کریں ۔ٹریزا کے وکیل جواد ظفر نے ’’ڈیلی پاکستان‘‘ سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان اور چیک حکومت کے درمیان ملزمان کی حوالگی کا کوئی معاہد ہ نہیں ہے، اس لئے ٹریزا کو جو بھی سزا ہوئی ہے اسے پاکستان میں ہی بھگتنا ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹرائل چھ مہینوں تک مکمل ہوجائے گا اور ابھی کچھ بھی کہنا قبل اَز وقت ہوگا کہ اسے کتنی سزا ہوتی ہے؟ تاہم جواد ظفر نے کہا کہ میری کلائنٹ کو ڈرگ ڈیلرز نے اپنے جال میں پھنسالیا تھا،ہم اس کو رہا کرانے کی بھرپور کوشش کریں گے۔