معروف گارمنٹس برانڈ کے اسٹور پر لیڈیز ٹرائی روم میں کیمرا لگانے کے کیس میں نئے انکشافات
فیصل آباد: پنجاب کے صنعتی شہر فیصل آباد میں کپڑوں کے معروف برانڈ لیوائز میں خواتین کے ٹرائی روم میں خفیہ کیمرے کی ویڈیو اور تصاویر بنانے والے شخص کا میڈیاسے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جب وہ اپنی فیملی کے ساتھ برانڈ پہنچا تو انہیں وہاں کوئی چیز پسند نہ آئی۔ نعمان ظفر نے بتایا کہ کوئی چیز پسند نہ آئی تو منیجر نے بار بار زور دیا کہ آپ یہ چیز ٹرائی کریں یہ بہت اچھی ہے، اسی دوران مجھے لیڈیز ٹرائی روم میں تھوڑی سرگوشیاں محسوس ہوئیں جس پر میں نے خواتین سے کہا کہ ذرا دیکھ بھال کر اندر جائیے گا، مجھے لگتا ہے کہ ٹرائی روم میں کوئی آ جا رہا تھا۔ خفیہ کیمرے کی تصاویر لینے والے شخص نے بتایا کہ جب خواتین ٹرائی روم میں گئیں تو انہوں نے وہاں دو باکسز دیکھے جن میں سے ایک میں سے لینس نظر آ رہا تھا، گھر کی خواتین نے جونہی مجھے اطلاع دی تو میں نے وہاں جا کر خفیہ کیمرے کی تصاویر لے لیں، میں نے وہاں موجود منیجر کو بلا کر جب واقعے کی اطلاع کی تو وہ مجھے ایک سائیڈ پر لے گیا اور کہا کہ چھوڑیں یہ آپ کا کام نہیں ہے، اسی دوران میں نے مزید تصاویر لے کر ون فائیو ہیلپ لائن پر کال ملا دی جو کچھ ہی سیکنڈ چلی ہو گی کہ منیجر نے میرا فون چھین کر سب سے پہلے وہ تصاویر مٹائیں اور اسی دوران لیڈیز ٹرائی روم سے وہ خفیہ کیمرا بھی نکال لیا گیا۔
نعمان ظفر نے مزید بتایا کہ اس سارے واقعے کے بعد منیجر نے مجھے کہا کہ بتائیں کہاں ہے کیمرا، آپ مجھ پر الزام لگا رہے ہیں اور میرے ساتھ ہاتھا پائی بھی کی اور کہا کہ میں آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں، اس صورت حال میں مجبوراً مجھے ان سے معافی مانگ کر وہاں سے جانا پڑا۔ متاثرہ شخص نے بتایا کہ میں نے دکان سے باہر نکل کر پولیس کو ساری صورت حال سے آگاہ کیا جو بروقت وہاں پہنچی اور تحقیقات کی تو انہیں کچھ نہیں ملا لیکن جب پولیس نے میرے موبائل کا صاف کیا ہوا ڈیٹا ریکور کیا تو انہیں وہ تمام چیزیں مل گئیں لیکن پھر بھی اسٹور کے منیجر اور عملے سے ماننے سے انکار کردیا۔ نعمان نے بتایا کہ پولیس نے جب اسٹور میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے کی ویڈیو حاصل تو اس میں خفیہ کیمرے سمیت سب کچھ سامنے آ گیا۔ برانڈڈ اسٹور کے قواعد و ضابط کے مطابق اس واقعے کے بعد اسٹور انتظامیہ کو متاثرہ شخص سے بھرپور تعاون کرنا چاہیے تھا، لیکن یہاں بالکل اس کے برعکس ہوا اور انتظامیہ نے متاثرہ شخص کو ڈرانا دھمکانا شروع کردیا۔ پولیس کی جانب سے گرفتار کیے گئے اسٹور کے خاکروب نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ وہ ایک خاتون کی ویڈیو بنا کر صاف بھی کر چکا ہے لیکن تفتیش کے دوران مزید انکشافات بھی آ سکتے ہیں۔
دوسری جانب کپڑوں کے معروف برانڈ لیوائز کی انتظامیہ نے اس واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ صارفین کی سیفٹی اور سیکیورٹی ہماری پہلی ترجیح ہے، فیصل آباد میں پیش آنے والے واقعے پر صدمہ پہنچا۔ لیوائز برانڈ کے مطابق جو دو افراد اس واقعے میں ملوث تھے وہ لیوائز کے ملازم نہیں تھے بلکہ انہیں اسٹاف ایجنسی کے ذریعے بھرتی کیا گیا تھا، دونوں افراد کو اسٹاف ایجنسی نے نوکری سے برطرف کر دیا ہے اور مقامی حکام سے مل کر واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ خیال رہے کہ دو روز قبل یہ خبر سامنے آئی تھی کہ فیصل آباد میں کپڑوں کے ایک معروف برانڈ میں خواتین کے ٹرائی روم میں خفیہ کیمرے کا انکشاف ہوا تھا۔