پنجاب

منصفوں انتقام کا شکریہ، خطرناک لڑائیاں مت لڑو کہ پاکستان کا نقصان ہو، مریم نواز

سرگودھا: سابق اور نااہل وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ نوازشریف پر مقدمہ بیٹی سے تحفے لینے پر چلایا گیا اور سزا بیٹے سے فرضی تنخواہ نہ لینے پر دی گئی، واہ واہ، شاباش منصفوں شاباش!!!، کیسا انصاف کیا ہے، احتساب کرو استحصال نہ کرو، منصف بنو مدعی یا حکمران نہ بنو، قوم اداروں کی عزت کرنا چاہتی ہے، اتنی خطرناک لڑائیاں مت لڑو کہ پاکستان کا نقصان ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ اس انتقام کا شکریہ کیونکہ اس نے نوازشریف کو مضبوط کیا ہے اور مسلم لیگ نواز کو متحد کیا ہے۔ سرگودھا میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس طرح عوام نے نوازشریف کا مقدمہ لڑا اس کا مطلب وہ بے گناہ ہیں، نوازشریف کے اثاثے نہ دکھاﺅ اگر کوئی کرپشن کی ہے تو وہ دکھاﺅ۔ ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے خلاف ڈیڑھ سال سے مقدمہ چل رہا ہے، آج تک کسی جج نے نہیں کہا کہ نواز شریف نے کرپشن کی ہے، جب نوازشریف کے کروڑو ووٹرز کے ساتھ زیادتی ہوئی تو اس پر یہ اعتراض بھی لگایا گیا کہ عوامی عدالت میں کیوں جا رہا ہے، منصف کہہ رہے ہیں کہ نواز شریف عوامی عدالت سے فیصلے کیوں لے رہا ہے، جب مشرف نے ججوں کو گھر بھیج دیا تھا تو منصف اپنے آپ کو بحال کرانے کے لیے عوامی عدالت میں گئے تھے، اگر وہ ٹھیک ہے تو نواز شریف کا عوامی عدالت میں جانا غلط کیوں ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ عوام اگر قانون کے رکھوالوں کے لیے باہر نکلے تو اچھی بات ہے لیکن اگر اپنے رکھوالے کے لیے نکلے تو توہین ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی مقدمے میں ملزم کو یہ شک ہو جائے کہ منصف انصاف نہیں کر سکتا یا بغض رکھتا ہے تو مغربی ممالک میں جج اخلاقی طور پر اس مقدمے سے علیحدگی اختیار کرلیتے ہیں لیکن یہاں تو پانچ رکنی پاناما بینچ ہر وقت نواز شریف کے خلاف تیار کھڑا رہتا ہے، سپریم کورٹ کے 17 ججز میں سے 7 جج صرف نواز شریف کا مقدمہ سن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب چری چھپے گواہ کو ہمارے خلاف تیار کرکے عدالت لے آئی لیکن اللہ کا کرنا ہوا کہ وہ ہمارے حق میں ہی گواہی دے کر چلا گیا، اب لاڈلا بھی کہہ رہا ہے کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ نے یہ کیا فیصلہ دیا ہے، بدترین مخالفین کو نظر آگیا کہ قوم نے فیصلہ نہیں مانا۔ مریم نواز نے کہا کہ انتقام کا شکریہ کیونکہ اس سے نواز شریف عوام کے پاس واپس آگیا، پارٹی مضبوط اور متحد ہوگئی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close