لاہور میں امام مسجد نے 150 بچوں کی عزت لوٹ لی، شرمناک ترین خبر آگئی کہ پورا علاقہ احتجاج کرتا سڑکوں پر آگیا
لاہور: بچوں کا جنسی استحصال ہمارے معاشرے میں بہت عام ہو چکا ہے اور بدقسمتی کی بات ہے کہ مجرموں کے خلاف کاروائی کی بجائے پولیس الٹا ان کی محافظ بن جاتی ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ جنسی درندے بہت عام ہو گئے ہیں اور حد تو یہ ہے کہ پاکیزگی و پارسائی کے لبادے میں بھی ہوس کا کاروبار ہو رہا ہے۔ لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں سامنے آنا والا ایک شرمناک سکینڈل بھی ایسی ہی مثال ہے۔ نیوز چینل 24 نیوز کے پروگرام انکشاف میں صحافی مکرم کلیم نے اس علاقے کا دورہ کیا اور مسجد کے امام پر لگنے والے خوفناک الزامات کی حقیقت جاننے کی کوشش کی۔
اہل علاقہ اور متاثرہ بچوں کے مطابق قاری نعمان ایک عرصے سے بچوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنا رہا تھا۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کے مطابق تو یہ شخص 150 سے زائد بچوں کی عصمت دری کر چکا ہے۔یہ بچے مسجد سے ملحقہ مدرسے میں زیر تعلیم تھے اور ان کی اکثریت کا تعلق چھوٹے شہروں سے تھا ۔یہ بچے دینی تعلیم کے حصول کے لئے اس مدرسے میں داخل تھے اور ان کا قیام بھی مدرسے میں ہی تھا۔ ٹی وی پروگرام کے دوران ایک سے زائد ایسے بچوں سے بات کی گئی جن کے ساتھ زیادتی کی گئی تھی۔ ان بچوں نے کیمرے کے سامنے بتایا کہ انہیں جنسی درندگی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
پولیس اول تو کسی کاروائی کے لئے تیار نہیں تھی لیکن جب علاقے میں شدید احتجاج شروع ہو گیا تو بالآخر ایف آئی آر کاٹی گئی مگر 377 اور 511 جیسی دفعات لگا کر کیس کو کمزور کرنے کی بھرپور کوشش کی گئی۔ پولیس کی غیر سنجیدگی کا اندازہ آپ اس بات سے بھی کر سکتے ہیں کہ ان کی جانب سے اہل علاقہ کو احتجاج سے باز رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ ملزم کے خلاف کاروائی کی بجائے الٹا الزامات عائد کرنے والے بچوں کے پولی گراف ٹیسٹ کی بات کی جا رہی تا کہ پتا چلایا جا سکے کہ وہ سچ کہہ رہے ہیں یا جھوٹ۔
دوسری طرف الفیصل اسلامک سینٹر کے خطیب اور امام حافظ نعمان نے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے مخالفین مسجد پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں اسی لئے بچوں سے زیادتی کا جھوٹا الزام لگا کر ان کی کردار کشی کی جا رہی ہے ۔حافظ نعمان لکھوی کا کہنا تھا کہ شر پسند عناصر گذشتہ کچھ سالوں سے مسجد پر قبضے کی کوششیں کر رہے ہیں جبکہ الزام لگانے والے بچے کے والد نے بھی ان گھٹیا الزامات کی تردید کی ہے لیکن جس بچے نے الزامات لگائے ہیں وہ اب بھی مخالفین کے قبضے میں ہے اور وہ اسے بہلا پھسلا کر اور پیسوں کا لالچ دے کر الزامات لگا رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس مسلے پر بننے والی علما کمیٹی نے بھی مخالفین کے تمام الزامات کو رَد کیا ہے جبکہ میں نے بھی اپنے مخالفین کو مناظرے کا چیلنج دے دیا ہے ۔