پنے آقاﺅں سے کہہ دو نیب کی طرح سپریم کورٹ کے خلاف بھی قرارداد منظور کرلیں،چیف جسٹس پاکستان کا چیف سیکرٹری پنجاب سے مکالمہ
لاہور: چیف جسٹس سپریم کورٹ مسٹر جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں قائم 3رکنی بنچ نے بیوروکریسی کو ایل ڈی اے کے سابق ڈائریکٹر جنرل احمد چیمہ کی گرفتاری کے حوالے سے ہڑتال کرنے سے روکتے ہوئے قراردیا کہ احد چیمہ کے حق میں پنجاب اسمبلی میں قرار داد کیسے منظور کی گئی ؟چیف جسٹس نے عدالت میں موجود چیف سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ افسروں کو مخاطب کرکے مزید ریمارکس دیئے کہ جاﺅ اپنے سیاسی آقاﺅں سے کہو کہ سپریم کورٹ کے لئے گئے معاملات میں بھی قرارداد منظور کرلیں ۔چیف جسٹس نے مزید کہا کہ میں نیب سے بھی کہتا ہوں کہ کسی کو غیر قانونی طور پر ہراساں نہ کرے ، جس کو بھی طلب کیا جاتا ہے وہ نیب سے تعاون کرے ۔ہڑتالی افسروں نے نوکری نہیں کرنی تو گھر چلے جائیں ۔کسی افسر کو ہڑتال کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ عدالت نے احد چیمہ کی مراعات اور سروس ریکارڈ بھی طلب کرلیا ہے ،چیف جسٹس نے یہ ریمارکس اور احکامات سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ایل ڈی اے سٹی از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران جاری کئے ۔چیف سیکرٹری پنجاب اور ڈی جی ایل ڈی اے عدالت کے رو برو پیش ہوئے،نجی کمپنیوں کے مالکان اور شیئر ہولڈر زکی مکمل تفصیلات فراہم نہ کرنے پر عدالت نے ناراضی کااظہار کیااورآئندہ تاریخ سماعت پر اس بابت مکمل تفصیلات فراہم کرنے کا حکم جاری کیا۔چیف جسٹس نے ڈی جی ایل ڈی اے سے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت نجی کمپنیوں سے معاہدہ کیاگیا؟ایل ڈی اے نے کس حیثیت سے اپنے اختیارات نجی کمپنیوں کو تفویض کئے؟ ڈی جی ایل ڈی اے نے عدالت کو بتایا کہ 2013ءمیں ڈی ایچ اے ماڈل کو اختیار کرتے ہوئے ایل ڈی اے سٹی کے لئے اراضی حاصل کی گئی، اس وقت احد چیمہ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل تھے،عدالت نے استفسار کیا کہ احد چیمہ کون ہیں ،ان کا پورا نام کیا ہے اوروہ کہاں ہیں؟گریڈ 19کا افسر کتنی تنخواہ لیتا ہے ،احد چیمہ کی تنخواہ اور مراعات کیاہیں؟اس پرچیف سیکرٹری نے بتایا کہ ان کا پورا نام احد خان چیمہ ہے ،گریڈ 19کے ڈی ایم جی افسر کی تنخواہ ایک سے سوا لاکھ روپے ہے،قائد اعظم تھرمل پاور کے چیف ایگزیکٹو کی حیثیت سے احد چیمہ 15لاکھ کے لگ بھگ تنخواہ اور مراعات لے رہے تھے،جس پرعدالت نے حکم دیا کہ آئندہ تاریخ سماعت پر احد چیمہ کا سروس پروفائل،تنخواہوں اورمراعات کا تمام ریکارڈ پیش کیا جائے ،عدالت نے احد چیمہ کے معاملے پر افسران کے احتجاج اور نیب کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرار داد کی منظوری پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ اب کوئی افسر احتجاج نہیں کرے گا،جس نے استعفیٰ دینا ہے وہ استعفیٰ دے کر گھر چلا جائے،احد چیمہ کے حق میں اسمبلی میں کیسے قراردادمنظور کی؟نیب کے خلاف کس حیثیت سے قرارداد منظورکی گئی ؟جاﺅ اپنے سیاسی آقاو ¿ں سے کہو کہ سپریم کورٹ کے لئے گئے معاملات میں بھی قرار داد منظور کر لیں۔عدالت نے آئندہ سماعت پرایل ڈی اے سٹی کی نجی پارٹنرکمپنیوں،مالکان اور شئیر ہولڈرز کے علاوہ پیرا گون سٹی سے متعلق ریکارڈ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔