عمران خان نے آصف زرداری کی خدمت میں حاضری دی ہے، مریم نے بہاولپور جلسے میں انتہائی اہم انکشاف کرڈالا
بہاولپور: مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز کا کہنا ہے کہ عمران خان نے 500 ووٹ لینے والے عبدالقدوس کی چادر میں چھپ کر رات کے اندھیرے میں آصف زرداری کے پاس حاضری دی اور تمام سینیٹرز ان کے قدموں میں ڈال دیئے۔بہاولپور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ خوامخواہ اربوں روپے خرچ کر کے سینیٹرز کو خریدا گیا، عمران خان نے تو اپنے تمام سینیٹرز مفت میں آصف زرداری کے حوالے کردیے، پی ٹی آئی چیئرمین جس کو پاکستان کی سب سے بڑی بیماری، ڈاکو اور چور کہتے تھے آج اسی کےقدموں میں پوری جماعت کو ڈھیر کردیا اور ارکان کے بکنے کا سب سے زیادہ شور بھی عمران خان نے ہی مچایا تھا۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے 2013 میں 70 لاکھ ووٹ لیے تھے لیکن عمران خان نے 500 ووٹ لینے والے عبدالقدوس کی چادر میں چھپ کر رات کے اندھیرے میں آصف زرداری کے درباد پر حاضری دی اور پیپلزپارٹی کو اپنے سینیٹرز دے دیئے، پاکستان کے عوام کو سب معلوم ہے کہ پردے کے پیچھے کیا ہو رہا ہے کان کو کہیں سے بھی پکڑ لو بات تو ایک ہی ہے۔ پاکستان میں ووٹوں کی منڈیاں لگی ہوئی ہیں لیکن ووٹ بیچنے والوں کو رونا پڑے گا، نوازشریف نا منڈیاں لگاتا ہے نہ لگانے کی اجازت دیتا ہے، ووٹ بیچتا نہیں بلکہ خرید و فروخت کرنے والوں کے درمیان کھڑا ہوجاتا ہے، جو دباؤ نوازشریف پر آیا ایسا دیگر لیڈروں پر آتا تو یہ گھروں میں چھپ کربیٹھ جاتے۔رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ نوازشریف کو بیٹے سے تنخوا ہ نہ لینے پر نکال دیا جاتا ہے اور آج بھی 5 روپے کا جرم ثابت ہوئے بغیرسزائیں و پیشیاں بھگت رہے ہیں، یہ ناانصافی سابق وزیراعظم یا مریم کے ساتھ نہیں بلکہ ان کے ساتھ ہوئی جنہوں نے اپنے پسندیدہ لیڈر کو ووٹ دیا اور ووٹ کی حرمت پر یقین رکھتے ہیں، نوازشریف مشکلات کے باوجود بلیک میل نہیں ہو رہے بلکہ جمہوریت، آئین و قانون اور عوام کے حقِ حکمرانی کے لیے ڈٹ کر کھڑا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوازشریف کا پاناما میں نام نہیں تھا تو پھر لاڈلا کون ہے، اگر ترازو کا پلڑہ لاڈلے کی طرف جھکے گا تو نانصافی ہوگی، معزز ججز نے کہا ہے کہ عمران خان جرمانہ دے دیں تو ان کا گھر ریگولرائز کردیاجائے گا لیکن جج صاحب ہم آپ کو یہ نہیں کرنے دیں گے، اب معاملہ دھاندلی کا نہیں،یہ معاملہ جھوٹ بولنے کا ہے، بتایا جائے کہ عدالت میں جھوٹ بولنے پرآرٹیکل 62 لگتا ہے یا نہیں؟۔