25 سال سے بھارت میں رہنے والا پاکستانی ملک بدر، بیوی بچوں کو روک لیا گیا
پچیس سال پہلے غلطی سے بارڈر کراس کرکے بھارت جانے والے پاکستانی شہری کو واپس بھیج دیا گیا تاہم اس کے بیوی بچوں کو بھارت میں ہی روک لیا گیا ہے۔ سراج علی 11 سال کی عمرمیں سمجھوتہ ایکسپریس کے ذریعے بھارت چلا گیا تھا جہاں وہ کئی سال قید میں رہا اور شادی بھی رچائی، اس کی بیوی اور تین بچے بھارت میں ہیں۔ سراج علی نامی پاکستانی شہری کو واہگہ بارڈر پر پاکستانی حکام کے حوالے کیا گیا ہے۔ سراج علی اس وقت لاہورکے ایدھی سینٹر میں موجود ہے۔ سراج علی کے مطابق وہ 11 سال کی عمرمیں مانسہرہ میں واقع اپنے گھر سے بھاگ کر لاہور پہنچا، یہاں سے وہ کراچی اپنے چچا کے پاس جانا چاہتا تھا مگر وہ غلطی سے بھارت جانے والی سمجھوتہ ایکسپریس میں سوار ہو گیا اور اسے پتا ہی نہیں چلا کہ وہ کس وقت بھارت پہنچ گیا۔ سراج علی کے مطابق اسے چند سال بھارت کے شہر خان پور میں بچوں کی جیل میں رکھا گیا، جیل سے رہائی کے بعد وہ ممبئی چلا گیا، جہاں اس نے ساجدہ نامی خاتون سے شادی کرلی جس سے اس کے 3 بچے 12 سال کی بیٹی زارا، دو بیٹے 7 سالہ عنایت اور 5 سالہ اعجاز ہیں۔ سراج کا کہنا ہےکہ اتنے برس بعد بھارتی ایجنسیوں نے اسے گرفتار کرکے واپس پاکستان بھیج دیا ہے جبکہ اس کے بیوی بچوں کو وہیں روک لیا گیا ہے۔ سراج علی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کے بیوی بچوں کو پاکستان لانے کے لیے کوشش کی جائے۔