لاہور میں خاتون جج نے خاتون کے قتل میں خاتون ملزم کو سزائے موت سنادی
سیشن عدالت نے ماڈل عبیرہ کے قتل کے مقدمہ میں ملوث خاتون ازماراﺅ عرف طوبیٰ کو سزائے موت اور5لاکھ روپے جرمانہ کی سزا کا حکم سنا دیا ہے جبکہ مقدمہ میں شریک ملزموں فاروق الرحمن اور حکیم ذیشان حیدر کو بری کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔ایڈیشنل سیشن جج عائشہ رشید نے گزشتہ روز محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایاہے۔پولیس کی جانب سے عدالت میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج اور موبائل فون ریکارڈ سے مجرمہ پکڑی گئی،مجرمہ ازما راﺅ عرف طوبیٰ نے 2015ءمیں مقتولہ ماڈل عبیرہ کو زہر دے کر ہلاک کیاتھااور پہلے اس کی نعش کے ٹکڑے کئے ،بعد میں اس کی نعش کوصندوق میں بند کیا اور اپناجرم چھپانے کی خاطر صندوق نواں کوٹ کے علاقہ میں واقع سکائی وے بس سٹینڈ پر پھینک دیا تھا،جس کے بعد پولیس نے مذکورہ مجرمہ کو گرفتار کیا اور اس کی نشاندہی پر اس کے دیگر ساتھیوں فاروق اور حکیم ذیشان کو زہر فراہم کرنے اور جرم میں معاونت کرنے پرگرفتار کیااورمقدمہ کا چالان عدالت میں پیش کردیا تھا۔عدالت نے 34 گوہان کی شہادت قلمبند کرنے کے بعد کیس کا فیصلہ 26 فروری کو محفوظ کیاتھا جو گزشتہ روز سنا دیا گیا۔اس کیس کی دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ اس کیس کی جج ، مقتول اور ملزم تینوں خواتین ہیں ۔