عمران کے پاﺅں پر ہاتھ رکھ کر کہتاہوں ، جاوید ہاشمی نے ایسی بات کہہ دی کہ ہر پاکستانی حیران رہ گیا
سینئر سیاست مخدوم جاوید ہاشمی نے سیاستدانوں کو خبر دار کیا ہے کہ ملک میں خطرناک بحرانوں کا وقت آنے والا ہے۔موجودہ سیاستدان کا بچوں جیسا ہے،میں عمران کے بھی پاﺅں پر ہاتھ رکھ سکتا ہوں خدا کیلئے پاکستان کو چلنے دو،جمہوریت کی فوج کو آمنے سامنے نہ کریں،اب جوتے مارنے شروع کردیئے ہیں، یہ سیریز شروع ہو گئی ہے،ن لیگ پی ٹی آئی کو مارے گی اور پی ٹی آئی ن لیگ کو جوتے مارے گی۔میاں صاحب نے مجھے ٹکٹ کی پیش کش کی ہے جو میں نے فی الحال قبول نہیں کی،میں الیکشن لڑوں نہ لڑوں ملک بچانے کی جنگ ضرور لڑوں گا۔پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے کہا کہ پی سی او کے تحت ججوں نے حلف اٹھائے اور عدالتوں میں بیٹھے ہیںاور ججوں کے نام پانامہ میں ہیں مگر کوئی نہیں پوچھتا،میرے فیصلے ،ملک کے فیصلے قانون کے فیصلے وہ جج کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ اگر نگران میں زرداری صاحب کا وزیر اعظم نہ آیا توزرداری صاحب کی باری بھی آرہی ہے عمران کی باری آئے گی،ن لیگ کی حکومت بلوچستان میں گرادی گئی انہوں نے محسوس کیا،نواز شریف ایم کیو ایم کی باری آچکی ہے زرداری عمران کی بھی وہ باری آئے نہ آئے ایسی باری آگئی ہے جو آئین سے ہٹ کر بات ہوتی ہے وہ مارشل لا ہوتاہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کو چاہئے تھا مجھے اور عمران کو بلا تے اور پوچھتے کہ اپنی باتیں ثابت کرو۔انہوں نے کہاکہ اب جوتے مارنا شروع کردیئے ہیں یہ سیریز شروع ہو گئی ہے،ن لیگ پی ٹی آئی کو مارے گی اورپی ٹی آئی ن لیگ کو جوتے مارے گی،ایک دوسرے کو مار کر گیا ہو الیکشن روکے گا اس کا فائدہ کسے ہو گا،میں عمران کے بھی پاﺅں پر ہاتھ سکتا ہوں کہ خدا کیلئے پاکستان چلنے دو،ہمیں مذہبی طور پر تقسم کیاجا رہا ہے ۔جاوید ہاشمی نے مزید ایک سوال پر کہا کہ الیکشن لڑا تو میرا مقصد عمران خان کو ووٹ کی ٹوکری پر لانا تھا۔پیپلزپارٹی کے خلاف پارٹیوں کو جنرل حمید اکھٹا کرتا تھا۔اسٹیبلشمنٹ کی حکومت کیا پتہ چل جائے مگر ملک اکھٹا نہیں ہو گا،نواز شریف کے جلسے میں کوگ آرہے ہیں یہ ان کے بلانے پر نہیں بلکہ احتجاج ہے،یہ احتجاج بڑھتا جا رہا ہے کہ جمہوریت کے ساتھ کیا گیا ہے،نواز شریف تو آگے جیل میں ہو گا،ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ میاںصاحب نے مجھے ٹکٹ کی پیش کش کی ہے جومیں نے فی الحال قبول نہیں کی ہے تاہم میں الیکشن لڑوں نہ لڑوں ملک بچانے کی جنگ لڑوں گا۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے پیچھے تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کے سینیٹرز رو رہے تھے کہ ہمیں ووٹ دینا پڑرہاہے،پارلیمنٹ کو پہلے میں نے بچا لیا تھا مگر ایک پنکچر بلوچستان کو لگا دیا گیا ہے۔ایک اور سوال پرا نہوں نے کہا ہے کہ پاک فوج کی میں عزت کرتا ہوں اور اس کے سربراہان بھی مجھے عزت دیتے ہیں , میں فوج کے ہرگز خلاف نہیں ہوں۔انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں مجھے آرمی چیف نے کھڑے ہو کر سیلیوٹ کیا یہ میرے لئے اعزاز کی بات ہے۔