رائیونڈ خودکش حملہ آور کی شناخت ہوگئی، تعلق کس شہر تھا اور کس نے بھیجا تھا، اہم انکشافات
رائیونڈ میں تبلیغی اجتماع کے قریب واقع چیک پر خود کش حملے کی تحقیقات میں اہم ترین پیش رفت ہوئی ہے جس میں حملہ آور کی شناخت کر لی گئی ہے اور اس کے چار سہولت کاروں کو بھی گرفتار کر لیا گیاہے جبکہ دوسری طرف خود کش بم دھماکے کی ابتدائی رپورٹ نے پولیس کی کارکردگی کا بھانڈا بھی پھوڑ دیا ہے ۔ حملہ آور شانگلہ کا رہائشی تھا اور اسے حملے کیلئے جواد شاہ کا فرضی نام دیا گیاہے جبکہ بادامی باغ میں حساس اداروں نے آپریشن کے دوران حملہ آور کے چار سہولت کار گرفتار کر لیے ہیں جن میں حملہ آور کا چچا اور اس کا کزن بھی شامل ہے۔ حملہ آور لال مسجد کے مدرسہ میں بھی وقت گزار چکا تھا ۔دوسری طرف رائے ونڈ پولیس چیک پوسٹ پر ہونے والےخودکش حملےکی ابتدائی رپورٹ بھی تیارکرلی گئی ہے، ابتدائی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ رائیونڈ دھماکے میں 6 سے7 کلو بارودوی مواد استعمال ہوا، دھماکہ خودکش تھا جبکہ تبلیغی اجتماع پرپولیس کےسیکیورٹی انتظامات بھی ناقص تھے،واک تھروگیٹس بھی غیر فعال اور باڑبھی تسلی بخش نہ تھی۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سیکیورٹی میں خامیوں سےحساس اداروں نےگھنٹہ پہلےہی پولیس کوآگاہ کر دیا تھا، مگر پولیس کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے۔واضح رہے کہ رائے ونڈ خود کش دھماکے کا مقدمہ ایس ایچ او تھانہ سی ٹی ڈی عابد بیگ کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں دہشت گردی، قتل، اقدام قتل سمیت دیگر سنگین دفعات شامل کی گئی ہیں۔واضح رہے کہ بدھ کی رات پولیس چیک پوسٹ پر ہونے والے دھماکے میں 6 پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد شہید جبکہ 35 افراد زخمی ہوئے تھے۔شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ جمعرات کو لاہور میں قلعہ گجر سنگھ پولیس لائنز میں ادا کی گئی جس میں وزیراعلیٰ پنجاب، گورنر، کور کمانڈر اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ یہ دھماکہ ایک ایسے وقت پر ہوا جب رائیونڈ میں مذہبی اجتماع شروع ہوا تھا جبکہ یہ اجتماع 18 مارچ تک جاری رہے گا۔