پنجاب

پنجاب کا 1650 ارب روپے مالیت کا بجٹ آج پیش کیا جائیگا

نئے مالی سال کیلئے پنجاب کے سولہ سو پچاس ارب روپے مالیت کا بجٹ آج سہ پہر پیش کیا جائیگا، صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا پنجاب کے لئے آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کریں گی۔

تفصیلات کے مطابق سندھ کے بعد پنجاب کا بجٹ آج پیش کیا جارہا ہے، پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ کی طرف سے بجٹ اجلاس کے لئے سیکیورٹی سمیت دیگر انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی، اسپیکر رانا محمد اقبال اجلاس کی صدارت کریں گے، قریبی عمارتوں پر اسنائپرز تعینات ہوں گے۔

بجٹ میں خدمات پرسیلز ٹیکس میں کمی کی تجویز زیرِ غور آنے کا امکان ہے جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں وفاق کی طرز پر اضافے کی تجویز دیے جانے کا امکان ہے۔

بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس عائد نہ کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ تعلیم، صحت، مواصلات سمیت دیگر محکموں کی نئی ترقیاتی اسکیمیں آئندہ مالی سال کے بجٹ میں شامل ہونگی۔

بجٹ میں کوئی نیا میگاپراجیکٹ زیر غور نہیں ہے اورنج ٹرین کے منصوبے کو مکمل کیا جائے گا تاہم تعلیم ، صحت ، مواصلات اور دیگر محکموں کی نئی ترقیاتی سکیمیں آئندہ مالی سال کے بجٹ میں شامل ہوں گی، بجٹ میں وزیر اعظم اور وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پر کسانوں کے لئے خصوصی پیکج کا اعلان کیا جائے گا۔

صوبائی محاصل کا ہدف 278 ارب مقرر کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سب سے زیادہ رقم شاہراہوں کی مد میں 70 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ بجٹ تجاویز کے مطابق تعلیم کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 42، صحت کیلئے 26 ارب روپے مختص کئے جا رہے ہیں۔

شہری ترقی کی مد میں 16 ارب، ٹرانسپورٹ کیلئے 32 جبکہ 142 نئے منصوبوں پر 70 ارب، پینے کے صاف پانی کی سکیموں کیلئے 30 ارب، لیپ ٹاپ سکیم کیلئے 6 ارب روپے مختص کئے جانے کی تجویز ہے۔

کسانوں کیلئے 50 ارب کا خصوصی پیکیج اور سو ارب روپے کے بلاسود قرضے دیے جانے کی توقع ہے، آبپاشی پر 40، توانائی کیلئے 18، ایمرجنسی سروسز کیلئے ڈھائی ارب روپے مختص کرنے کی تجویز، رنگ روڈ لاہور کیلئے دس اور کینال روڈ کی توسیع کیلئے 5 ارب مختص کئے جارہے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close