تحریک لبیک نے عدالتوں سے سزا یافتہ گستاخان رسول کو پھانسیاں دینے کا مطالبہ کر دیا
لاہور: تحریک لبیک یارسول اللہ پاکستان کے مرکزی امیر خادم حسین رضوی نے لاہور میں رضوان یوسف کی قیادت میں ملاقات کرنیوالے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2 اپریل کے احتجاج سے حکمرانوں کی عقل ٹھکانے لگا دیں گے، تخت ختم نبوت سے ٹکرانے والا تخت لاہور نہیں بچے گا، ختم نبوت قوانین کو چھیڑنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ختم نبوت حلف نامہ بدلنے والوں کو بدل کر دم لیں گے، حکمران اشرافیہ غلط فہمی کا شکار ہے، ختم نبوت کے غداروں کو قوم الیکشن میں ووٹ نہ دے کر بدلہ لے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت راجہ ظفر الحق رپورٹ فوری پبلک کرے، 15 سالوں میں کسی حکومت نے قوم کی بیٹی عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے سنجیدہ کوشش نہیں کی، حکومت کو سو پیاز اور سو جوتے کھانے کے بعد بھی معاہدے پر عمل کرنا پڑے گا۔
تحریک لبیک یا رسول اللہ (ص) حضور (ص) کا دین تخت پر لانے کی جہدوجہد میں مصروف عمل ہے، تعلیمی اداروں میں قادیانی سائنسدان ڈاکٹر عبدالسلام کی چیئرز فوری ختم کی جائیں، وطن عزیز محمد عربی (ص) کے دیوانوں کا ہے، قادیانیوں کی ریشہ دوانیوں کو روکا جائے۔ علامہ خادم حسین رضوی نے کہا کہ ختم نبوت کے معاملے میں کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا، عدالتوں سے سزا یافتہ گستاخان رسول کو پھانسیاں دی جائیں، قوم اسلامی شقوں کو آئندہ کبھی بھی نہ چھیڑنے کی گارنٹی چاہتی ہے، حکمران غیر ملکی آقاؤں کی خوشنودی کیلئے ملک کی نظریاتی اساس کو تباہ نہ کریں۔ خادم رضوی نے کہا کہ مجھ پر کروڑوں روپے لینے کا الزام جھوٹ کا پلندہ ہے، میں تو نبی (ص) کا غلام ہوں، میں جون 1974ء سے آج تک کا حساب دینے کیلئے تیار ہوں، میں حج اور عمرہ کیلئے نہیں جاتا کہ یہ لوگ کہیں بھاگ جانے کا پروپیگنڈہ نہ کر سکیں۔