نواز شریف اورمریم کےخلاف توہین عدالت کی سماعت کرنے والا بنچ ایک بار پھرتحلیل
نواز شریف اور مریم نواز کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کے لیے تشکیل دیا گیا ہائی کورٹ کا بنچ تیسری مرتبہ تحلیل ہوگیا۔ لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے نواز شریف اور مریم نواز کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کے لیے تشکیل دیے گئے بنچ کے ممبر جسٹس شاہد جمیل نے کیس کی سماعت سے معذرت کرلی جس کے بعد بنچ ایک بار پھر تحلیل ہوگیا۔چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس یاور علی نے کیس کی سماعت کے لیے نیا بنچ تشکیل دیتے ہوئے جسٹس شاہد جمیل کی جگہ جسٹس مسعود جہانگیر کو فل بینچ میں شامل کرلیا جس کے بعد جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں جسٹس عاطر محمود اور جسٹس مسعود جہانگیر پر مشتمل بنچ اب پیر سے کیس کی سماعت کرے گا۔نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کے خلاف شہری آمنہ ملک اور منیر احمد نے ایڈووکیٹ اظہر صدیق کے توسط سے درخواستیں دائر کر رکھی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کی نااہلی کے بعد نواز شریف، مریم نواز اور دیگر عدلیہ مخالف تقاریر کر رہے ہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ پیمرا عدالیہ مخالف تقاریر کی نشریات پر پابندی کے لیے کوئی اقدامات نہیں کر رہا لہذا عدالت نواز شریف اور مریم نواز سمیت دیگر کی عدلیہ مخالف تقاریر کی نشریات پر پابندی عائد کرنے کا حکم دے۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی کیس کی سماعت کے لیے تشکیل بنچ 3 بار تحلیل ہوچکا ہے، پہلی مرتبہ تشکیل دیئے گئے بینچ میں جسٹس شاہد بلال حسن کو شامل کیا گیا تھا تاہم ان کی ملتان بینچ میں منتقلی کے بعد بینچ تحلیل ہوگیا تھا، ان کی جگہ جسٹس شاہد مبین کو نئے بینچ کا حصہ بنایا گیا تھا۔ تاہم بعد میں جسٹس شاہد مبین اور جسٹس شاہد جمیل نے بھی کیس کی سماعت سے معذرت کرلی۔