وی آئی پی شخصیات سے سیکیورٹی واپس لینے سے ایک ارب 38 کروڑ کی بچت
لاہور: وی آئی پی شخصیات سے سیکیورٹی واپس لینے سے خزانے کو ایک ارب 38 کروڑ کی بچت ہوگی۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے وی آئی پی شخصیات کو اضافی سیکیورٹی دینے کے خلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پنجاب میں وی آئی پی شخصیات کی سیکیورٹی پر تعینات 4610 پولیس اہلکار واپس بلالیے گئے ہیں، ان اہلکاروں کا ماہانہ خرچہ 11 کروڑ 92 لاکھ 50 ہزار ہے، یہی رقم سالانہ ایک ارب 38 کروڑ بنتی ہے، ابھی اس میں گاڑیوں اور پٹرول کے اخراجات شامل نہیں ہیں۔ چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا کہ اگر یہی پیسہ صحت و تعلیم پر لگایا جاتا تو آج صورتحال مختلف ہوتی۔واضح رہے کہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ملک بھر میں اہم شخصیات کی سیکیورٹی کے لیے تعینات پولیس نفری کو واپس بلانے کا حکم دیا تھا۔ عدالتی حکم پر پنجاب میں 2 ہزار سے زائد شخصیات کی سیکیورٹی پر تعینات 4 ہزار سے زائد پولیس جوانوں کو واپس بلایا گیا ہے جب کہ خیبر پختونخوا میں 1769 افراد سے پولیس سیکیورٹی واپس لے لی گئی ہے۔