پنجاب

کوئی بھی مفتی بدفعلی کا فتویٰ نہیں دے سکتا نہ ہی اسلام میں اس کی کسی طرح سے اجازت ہے : الماس بوبی

راولپنڈی: شی میل ایسوسی ایشن آف پاکستان کی چیئرپرسن الماس بوبی بھی میدان میں آگئی ہیں اور کہاکہ کوئی بھی مفتی بدفعلی کا فتویٰ نہیں دے سکتا نہ ہی اسلام میں اس کی کسی طرح سے اجازت ہے، خواجہ سراءکے ساتھ نکاح کسی طرح جائز نہیں ہے، یہ بدفعلی کے زمرے میں آتا ہے،مفتیان خواجہ سراﺅں کی شادی سے متعلق فتوے کا ابہام دور کریں۔ مفتیان نے جن کے بارے میں فتویٰ دیا ہے اسے ہماری زبان میں عورت کو کھسری اور ایسے مرد کو زنخہ کہتے ہیں اوران کا تعلق خواجہ سراﺅں سے نہیں ہوتا۔ کھسریوں اور زنخوں کی تو شادیاں ہوئی ہیں وہ اپنی زندگی بسر کررہے ہیں لیکن بعض کوان وجوہات کی بناءپر طلاق بھی ہوئی ہے۔ الماس بوبی نے کہا کہ خواجہ سراﺅں کیلئے نکاح جائز نہیں ہے کیونکہ یہ بدفعلی کے زمرے میں آتا ہے۔

 مفتیان کا اصل فتویٰ لوگوں کو سمجھ نہیں آرہا، خواجہ سراءپریشان نہ ہوں، مفتیان کو یہ فتویٰ واضح دینا چاہیے تھا تاکہ ہماری برادری میں بے چینی پیدا نہ ہوتی۔ مفتیان کو مبہم بات نہیں کرنی چاہیے تھی، ہماری برادری میں ویسے ہی تعلیم کی کمی ہے اور اس اعلان نے انہیں مزید پریشان کردیا ہے ۔

الماس بوبی نے اپنی خواجہ سراءبرادری سے گزارش کی ہے کہ وہ اس فتویٰ سے پریشان نہ ہوں کیونکہ یہ خواجہ سراﺅں کیلئے نہیں ہے، خواجہ سراﺅں سے نکاح بدفعلی کے زمرے میں آتا ہے اور اسلام میں اس کی بالکل بھی اجازت نہیں، یہ بیماری قوم لوط میں تھی جس کی وجہ سے ان پر اللہ کا عذاب بھی نازل ہوا تھا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close