بھارت کا سرحد پار کرنے والے نوجوان کی شہریت کی تصدیق کے لئے پاکستان سے رابطہ
لاہور: بھارت کی بارڈرسیکیورٹی فورس نے غلطی سے سرحدعبورکرنیوالے 32 سالہ نوجوان کی شہریت کی تصدیق کے لئے پاکستانی حکام سے رابطہ کیا ہے، بھارت کی طرف سے بھیجی گئی اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ آصف نامی نوجوان نے خودکشی کے ارادے سے سرحدعبورکی تھی۔
ذرائع کے مطابق بھارت کی طرف سے پاکستانی حکام کوبھیجی گئی اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ بارڈرسیکیورٹی فورس (بی ایس ایف ) نے مابوکی بارڈر ایریا سے ایک 32 سالہ نوجوان آصف کو پیر کے روزگرفتارکیا تھا ، آصف نامی یہ نوجوان قصورکے نواحی علاقہ جھلے کی کا رہائشی ہے، وہ اس ارادے سے پاکستانی سرحدعبورکرکے بھارت میں داخل ہوا کہ بی ایس ایف کے جوان اسے گولی ماردیں، وہ خودکشی کرنا چاہتا تھا تاہم اسے زندہ پکڑکرمقامی پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔
بھارتی حکام کی طرف سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ آصف اپنے بڑے بھائی کی سالی سے محبت کرتا تھا مگراس نے اس سے شادی سے انکارکردیا، اس لڑکی کی کسی اور جگہ شادی ہوگئی جہاں سے اس نے کچھ عرصے بعد طلاق لے لی، لڑکی کے طلاق لینے کے بعد آصف نے دوبارہ اس لڑکی کا رشتہ مانگا مگریہ پیش کش مستردکردی گئی جس کے بعدآصف نے خودکشی کا ارادہ کیا ، بھارتی حکام کے مطابق آصف نے بتایا کہ اس نے رمضان کے مقدس مہینے کی وجہ سے خود کشی کا ارادہ ترک کیااوراس مقصد سے بارڈرکی طرف چلاگیا کہ اسے بی ایس ایف کا کوئی جوان گولی ماردے گا۔ آصف کوممدوٹ پولیس کے حوالے کرکے اس کی شہریت کی تصدیق کے لیے پاکستانی حکام کومعلومات بھیجی گئی ہیں۔
دوسری طرف پاکستانی حکام نے بتایا ہے کہ بھارت کی طرف سے ابھی مکمل تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں تاہم جومعلومات ملی ہیں ان کے مطابق اس نوجوان کے خاندان کا سراغ لگانے کی کوشش کی جارہی ہے۔