لاہور: چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے ہیں کہ پرائیویٹ اسکول مافیا نے ملی بھگت کر سرکاری اسکولوں کا بیڑا غرق کردیا۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں اسکولوں کی فیسوں سے متعلق مختلف ہائیکورٹس کے فیصلوں کے خلاف نجی اسکول مالکان کی اپیلوں کی سماعت ہوئی۔ عدالت عظمیٰ نے مختلف ہائیکورٹس کے فیصلوں کے خلاف حکم امتناع کی استدعا مسترد کر دی۔
دوران سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ پرائیویٹ اسکول مافیا نے ملی بھگت کر سرکاری اسکولوں کا بیڑا غرق کر دیا، بڑے لوگوں نے اسکولز کھول کر والدین کا استحصال شروع کر رکھا ہے، والدین کی اتنی تنخواہ اور آمدن نہیں ہوتی جتنی انہیں اسکولوں کی فیسیں ادا کرنا پڑتی ہیں، یہ سنجیدہ معاملہ ہے عدالت از خود نوٹس لینے بارے سوچ رہی ہے، بھاری فیسیں دے کر والدین کی چیخیں نکل گئی ہیں، تعلیم کاروبار یا صنعت نہیں بلکہ بنیادی حق ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ نجی اسکولوں کی فرنچائزز کیسے بنیں، عدالت کے علم میں سب کچھ ہے، آگاہ کیا جائے بچوں سے ود ہولڈنگ ٹیکس کس حیثیت سے وصول کیا جارہا ہے، اگر اپیل کنندگان کو اس دور میں اپنے بچے پڑھانے پڑتے تو لگ پتہ جاتا، سارا کچھ نجی اسکولوں کے مفادات کے لیے کیا گیا ہے۔
عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔