چیف جسٹس آف پاکستان میاں محمد ثاقب نثار نے 56 کمپنیز کیس میں شہباز شریف کو فوری طلب کرلیا۔ چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل کو ہدایت کی کہ شہباز شریف سے پوچھیں کب تک عدالت میں پیش ہو سکتے ہیں، ان سے ہی تفصیلات پوچھیں گے۔ 56کمپنیوں سے متعلق کیس کی ازخود سماعت ہائیکورٹ لاہور رجسٹری میں جاری ہے، سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے شہباز شریف کو فوری طلب کرلیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف عدالت آئیں اور بتائیں کمپنیاں بنانے کی کیا ضرروت پیش آئی؟۔ ایڈووکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کا 56کمپنیوں سے براہ راست کو تعلق نہیں، جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ان کے کردار کے بغیر تو مکھی بھی نہیں اڑتی، آپ ان سے پوچھیں کب تک عدالت میں پیش ہو سکتے ہیں، ان سے ہی تفصیلات پوچھیں گے کہ بتائیں کیسے ملازمین کو اتنی بھاری تنخواہیں دیں۔ ثاقب نثار کا مزید کہنا تھا کہ بیوروکریسی سے بندے لے کر سی ای او لگائے گئے جنہیں 12 ,12لاکھ، 15،15لاکھ روپے تک تنخواہیں دی گئیں۔